واشنگٹن :(ایجنسی)
امریکہ نے کہا ہے کہ طالبان کو سفارتی طور پر منظوری دینے کیلئے وہ تنظیم سے باتیں نہیں کام چاہتا ہے اور وعدوں پر اس کے کھرا اترنے کی امید کرتا ہے ۔ امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ طالبان نے واضح کردیا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امریکہ کی سفارتی موجودگی برقرار رہے ۔
پرائس نے کہا کہ انہوں نے واضح طور پر اور کھل کر کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ دیگر ممالک اپنے سفارتی مشنوں کو وہاں برقرار رکھیں ۔ ساتھ ہی کہا کہ طالبان کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ ہم ان سفارت خانوں کی سراہنا کرتے ہیں جو کھلے ہیں اور بند نہیں ہوئے ہیں ، ہم انہیں ان کے تحفظ کی یقین دہانی کراتے ہیں ۔
پرائس نے کہا کہ امریکہ نے ابھی تک اس معاملہ پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ، لیکن یہ ایک ایسی چیز ہے جس پر ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ سرگرم طریقہ سے تبادلہ خیال کررہے ہیں اور یہاں بھی اس کے بارے میں سوچ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج ان کو جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہیں ، خاص طور پر اس لئے کہ ہم نے طالبان کے کئی بیانات سنے ہیں ۔ ان میں سے کچھ مثبت رہے ہیں اور کچھ تخلیقی رہے ہیں ، لیکن آخر کار ہم جو تلاش کررہے ہیں اور ہمارے بین الاقوامی شراکت دار جو تلاش کررہے ہیں وہ کام ہے ، صرف باتیں نہیں ۔ پرائس نے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی سفارتی موجودگی ، منظوری کے کسی بھی سوال اور تعاون کے کسی بھی سوال کو لے کر ہم جس بات پر دھیان مرکوز کرنے جارہے ہیں وہ کہی گئی باتوں پر عمل آوری ہے اور صرف باتیں نہیں ۔