ممبئی :
ممبئی پولیس نے منگل کے روز سٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں دائر کی گئی اپنی سپلیمنٹری چار ج شیٹ میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو ٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹس ( ٹی آر پی ) میں مبینہ ہیرا پھیری کے معاملے میں ملزم بنایا ہے ۔ اس معاملے کی جانچ کررہی پولیس کی کرائم انٹیلی جنس یونٹ (سی آئی یو) نے 1912 صفحات پر مشتمل یہ چارج شیٹ داخل کی ہے۔
بتادیں کہ یہ ’ٹی آر پی گھوٹالہ‘ گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آیا تھا ، جب ریٹنگ ایجنسی براڈ کاسٹ آڈی اینس ریسرچ کونسل ( بی اے آر سی ) نے ہنسا ریسرچ گروپ کے ذریعہ ایک شکایت درج کی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھاکہ کچھ ٹیلی ویژن چینل ٹی آر پی میں ہیر ا پھیری کررہے ہیں۔
ٹی آر پی کی مبینہ ہیرا پھیری کے اس معاملے میں ، وہاٹس ایپ چیٹس سامنے آئے ہیں۔
ٹی آر پی ایجنسی بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھیو داس گپتا اور ارنب گوسوامی کے درمیان یہ چیٹس ہونے کا الزام ہے ۔
الزامات کے مطابق ٹی آر پی میں ہیر ا پھیری کرنے کے لیے ٹی آر پی کی ریٹنگ کی مانیٹرنگ کرنے کے لیے جن سیمپل گھروں میں بیرومیٹر لگائے جاتے تھے ، ان لوگوں کو رشوت کے طور پر پیسے دئے جاتے تھے‘ ، تاکہ جس چینل کی ریٹنگ بڑھانی ہو اسی چینل کو چلایا جائے ۔
ویوزرشپ بڑھانے کے لئے ’ڈیول ایل سی این کا استعمال ہوتا تھا‘ ، اس تکنیک سے زیادہ فریکونسی دکھا کر ریٹنگ بڑھانے میں مدد کی جاسکتی ہے ۔
مبینہ طور پر بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھیو داس گپتا اور ارنب گوسوامی کے مابین ساز باز تھا۔
ارنب کے خلاف کیا ہیں ’ثبوت‘؟
پولیس کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے ارنب گوسوامی اور پارتھیو داس گپتا کے مابین وہاٹس ایپ چیٹس حاصل کئے ہیں ، جن میں دونوں حریفچینلز کے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی بات بھی ہے ، ساتھ ہی الزام ہے کہ ری پبلک ٹی وی کا بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے تکنیکی ہیرا پھیری ہوئی۔
پارتھیو داس گپتا نے ممبئی پولیس کو دئے تحریری بیان میں قبول کیا ہے کہ انہیں ٹی آر پی میں چھیڑ چھاڑ کرنے کے لیے گوسوامی سے تین سالوںمیں 12 ہزار ڈالر اور چالیس لاکھ روپے ملے تھے۔ اس کے علاوہ کچھ مہنگے گفٹس اور مرکز ی سرکار میں ایک اہم عہدے پر نوکری دلانے کی یقین دہانی بھی ارنب نے دیا تھا۔