لکھنؤ:(ایجنسی)
یہ جویوپی ہے نا!یہاں ہر طرف انتخابی گہما گہمی جاری ہے۔ ووٹنگ کے دو مرحلوں کے بعد ہر کوئی پوچھ رہا ہے کہ الیکشن کس طرف جا رہا ہے۔ ذہن میں صرف ایک ہی سوال ہے۔ حکومت کس کی بنے گی؟ ارے بھائی۔ سرکار کس کی بنے گی تو 10 مارچ کو ہی پتہ چلے گا۔ لیکن الیکشن گزرنے کےساتھ ساتھ لیڈروں کے تشہیر اور ووٹوں کے فیصد سے جو کہانی نکل کر آرہی ہے ، پہلے اسے سمجھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ دن گزرنے کے ساتھ ہی لیڈروںکے بیان بھی تیکھے ہوتے جارہے ہیں ۔ پارٹیاں کاڈر سامنے آر ہاہے ۔
اکھلیش یادو اور ان کے اتحاد کے لیے پہلے دو مرحلوں کی ووٹنگ بہت اہم تھی۔ کیونکہ کئی سیٹوں پر مسلمانوں کی آبادی زیادہ تھی۔ لیکن اب دو مرحلوں کی پولنگ کے بعد کیا کیا جا رہا ہے، پولنگ کے اعداد و شمار ہمارے سامنے ہیں۔