لکھنؤ :(ایجنسی)
یوپی انتخابات سے پہلے ٹائمز ناؤ نوبھارت کے ہفتہ وار سروے میں بی جے پی اقتدار میں واپس آتی نظر آرہی ہے لیکن اس کی سیٹیں کم ہوتی جارہی ہیں۔ سروے کے مطابق ریاست میں بی جے پی کا مقابلہ سماج وادی پارٹی سے ہی ہے۔
ہر ہفتے جاری ہونے والے اس سروے کے نتائج میں بی جے پی ریاست میں مسلسل تمام پارٹیوں سے آگے ہے۔ جمعہ کو سامنے آئے اس سروے میں بی جے پی کو 37.16 فیصد ووٹ مل رہا ہے، جب کہ سماج وادی پارٹی اتحاد کو 36.40 فیصد ووٹ مل رہے ہیں۔ ووٹنگ فیصد کے لحاظ سے بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔
دوسری طرف اگر ہم سیٹوں کی بات کریں تو بی جے پی کو 216 سے 233 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ دوسری طرف اکھلیش یادو کی پارٹی کو 148 سے 159 سیٹیں، کانگریس کو 9 سے 15 سیٹیں، بی ایس پی کو 8 سے 14 سیٹیں مل رہی ہیں۔
سروے کے مطابق بی جے پی اقتدار میں واپس آ رہی ہے لیکن پچھلے سروے کے مقابلے بی جے پی کو سیٹیوںکا نقصان ہو رہاہے ۔ دوسری طرف ایس پی اس معاملے میں ہر سروے میں اپنی سیٹیں بڑھا رہی ہے۔
سروے بی جے پی + ایس پی +
21 جنوری 216-233 148-159
14 جنوری 219-245 143-154
دوسری طرف 38.4 فیصد لوگوں کا ماننا ہے کہ اپرنا یادو کے بی جے پی میں شامل ہونے سے ایس پی کو نقصان پہنچے گا۔ ساتھ ہی 36.7 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے اکھلیش یادو کی پارٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی اکھلیش کے مفت بجلی کے وعدے پر لوگوں کی بڑی تعداد نے اسے گیم چینجر قرار دیا ہے۔ سروے میں جب سوال پوچھا گیا تو 37.5 فیصد لوگوں نے کہا کہ یہ ایس پی کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا، جبکہ 24.6 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ یہ گیم چینجر ثابت نہیں ہوگا۔
اس سروے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹائمز ناؤ سے سی ایم یوگی نے کہا کہ آپ بھی مانتے ہیں کہ بی جے پی کی حکومت آنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یوپی میں اکثریت کے ساتھ حکومت بنا رہی ہے، وہاں 10 مارچ کو ایس پی کی شرمناک شکست ہوگی۔