نئی دہلی :(ایجنسی)
ملائم سنگھ یادو کی چھوٹی بہو اپرنا یادو، جو حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہوئی ہیں، مین پوری کی کرہل سیٹ سے اپنے جیٹھ اکھلیش یادو کے خلاف الیکشن لڑ سکتی ہیں۔ اکھلیش پیر کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے، جبکہ بی جے پی نے ابھی اس سیٹ کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اس سیٹ سے کانگریس نے گیانوتی یادو اور بی ایس پی نے کلدیپ نارائن کو میدان میں اتارا ہے۔
ملائم سنگھ خاندان کے گڑھ مین پوری کے تیسرے مرحلے میں 20 فروری کو انتخابات ہونے ہیں۔ جہاں ایس پی نے چاروں سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے، وہیں بی جے پی نے ابھی تک صرف تین سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ کرہل سے بی جے پی ایسے امیدوار کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو اکھلیش یادو کو چیلنج کر سکے۔ ایسے میں مین پوری اور آس پاس کے علاقوں میں یہ چرچا بھی ہے کہ بی جے پی اپرنا کو اکھلیش کے خلاف ٹکٹ دے سکتی ہے۔ ادھر ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کے پروگرام میں اپرنا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ کرہل سیٹ سے الیکشن لڑ سکتی ہیں۔
بی جے پی لیڈر اپرنا یادو نے کہا ہے کہ اگر پارٹی کہے تو میں کرہل سیٹ سے بھی الیکشن لڑنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا، ‘میں لکھنؤ کینٹ میں لوگوں کی خدمت کر رہی ہوں۔ اگر پارٹی ایسا کہتی ہے تو میں اکھلیش بھیا کے خلاف بھی مقابلہ کروں گی۔ پارٹی فیصلہ کرے گی کہ مجھے کیا کرنا چاہئے۔ اگر اپرنا یادو کرہل سیٹ سے اکھلیش یادو کے خلاف الیکشن لڑتی ہیں تو یہاں مقابلہ کافی دلچسپ ہوگا۔
اس دوران اپرنا نے یہ بھی کہا کہ میرے سسر ملائم سنگھ یادو ایس پی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد ناراض نہیں ہیں اور انہوں نے مجھے آشیرواد بھی دیا۔ غور طلب ہے کہ اس انتخابی موسم میں سماجوادی کو جھٹکا دیتے ہوئے یادو خاندان کی بہو اپرنا یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اپرنا یادو نے 2017 کا اسمبلی الیکشن لکھنؤ کینٹ سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر لڑا تھا۔ انہیں انتخاب میں بی جے پی کی ریتا بہوگنا جوشی نے شکست دی تھی۔