لکھنؤ: اومیش پال قتل کیس میں پولیس عتیق احمد اور اس کے اہل خانہ پر مسلسل شکنجہ کس رہی ہے۔ الہ آباد (پریاگ راج) پولیس نے عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کی اطلاع دینے پر 25 ہزار انعام کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل پولیس نے عتیق احمد کے بیٹے اسد پر ڈھائی لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔
سوال یہ ہے کہ اس معاملے میں پولیس عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین پر اپنی گرفت کیوں سخت کر رہی ہے؟ شوٹر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اومیش پال کو قتل کرنے کے بعد شائستہ پروین سے ملنے گیا تھا۔ اومیش پال قتل کیس میں شائستہ پروین کی 2.5 لاکھ روپے کے انعامی صابر کے ساتھ ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔ صابر وہی ہے جس نے کار میں بیٹھے اومیش پال کے گنر کو گولی ماری تھی۔
خیال رہے کہ اومیش پال کے قتل کے بعد عتیق احمد اور اس کے اہل خانہ کو لگاتار مشکلات کا سامنا ہے۔ عتیق کے کنبے کے متعدد افراد پہلے ہی جیل میں ہے، جبکہ متعدد فرار ہیں، جبکہ عتیق احمد پہلے ہی سابرمتی جیل میں بند ہے۔ عتیق کے پانچ بیٹوں میں بڑا بیٹا عمر اور دوسرا بیٹا علی احمد جیل میں بند ہیں۔ وہیں تیسرا بیٹا اسد امیش پال کے قتل کے بعد فرار ہے۔
عتیق احمد کے چوتھے اور پانچویں بیٹوں اہزم احمد اور ابان احمد کی کوئی خبر نہیں ہے۔ عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین کا کہنا ہے کہ ان کے دونوں چھوٹے بیٹے لاپتہ ہیں