لکھنؤ:(ایجنسی)
اتر پردیش اسمبلی انتخابات 2022سے پہلے بی جے پی نے اپنے کنبہ کو مزید بڑھا لیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لکھنؤ دفتر پر یوپی کے آنجہانی وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کی راشٹریہ جن کرانتی پارٹی کی یوپی اکائی کے ساتھ ایک اور راشٹریہ سمتا وادی پارٹی ضم ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ پانچ دیگر جماعتوں اور تنظیموں نے یوپی انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
اس دوران راشٹریہ جن کرانتی پارٹی کے یوپی ریاستی صدر ڈاکٹر این پی سنگھ نے انضمام کا خط بی جے پی کے سابق ریاستی صدر لکشمی کانت واجپئی کو سونپا۔وہیںراشٹریہ سمتاوادی پارٹی کی طرف سے پارٹی قومی جنرل سکریٹری گوپال نشاد نے انضمام کا خط سونپ کر بی جے پی کے ساتھ کام کرنے کا عزم کیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پوروانچل میںراشٹریہ سمتا وادی پارٹی کا خاص اثر ہے۔ پوروانچل کے 25 اضلاع میں اس کا اثر ہے۔ اس لیے بی جے پی اسے اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ دراصل پوروانچل پر غلبہ رکھنے والے اوم پرکاش راج بھر اس وقت ایس پی کے ساتھ ہیں، اس لیے بی جے پی نے خود کو مضبوط کرنے کے لیے نشاد پارٹی کے علاوہ راشٹریہ سمتا وادی پارٹی کو کھینچ لیا ہے۔
اس کے علاوہ مانو تاوادی سماج پارٹی، کسان شکتی جنتنترک پارٹی ، راشٹریہ برہمن مہا سنگھ اور ہندو یوا واہنی بھارت کی یوپی اکائی سمیت دیگر کئی تنظیموں اور پارٹیوں نے بی جے پی کو اسمبلی انتخابات میں غیرمشروط حمایت کااعلان کیا ہے۔
بتا دیں کہ اتر پردیش میں اس بار سات مرحلوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ اس کی شروعات 10 فروری کو مغربی یوپی کے 11 اضلاع کی 58 سیٹوں پر ووٹنگ کے ساتھ ہوگی۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں ریاست کی 55 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ساتھ ہی تیسرے مرحلے میں 59 سیٹوں پر، چوتھے مرحلے میں 60، پانچویں مرحلے میں 60 سیٹوں، چھٹے مرحلے میں 57 اور ساتویں مرحلے میں 54 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 10 فروری کو پہلے مرحلے کی پولنگ کے بعد دوسرا مرحلہ 14 فروری، تیسرا مرحلہ 20 فروری، چوتھا مرحلہ 23 فروری، پانچواں مرحلہ 27 فروری، چھٹا مرحلہ 3 مارچ اور ساتواں مرحلہ 7مارچ کو ہو گا۔ ساتھ ہی یوپی انتخابات کے نتائج 10 مارچ کو آئیں گے۔