نئی دہلی؍ ممبئی:(ایجنسی)
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)نے منگل کو بدعنوانی کے الگ الگ معاملوں میں دو ہائی پروفائل لوگوں کی کروڑوں کی جائیداد اٹیچ کیں۔ ان میں ایک شیو سینا کے راجیہ سبھا رکن سنجے راوت۔ دوسرے دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین ۔اس کارروائی کے بعد سنجے راوت نے فوراً ٹوئٹ کرکے اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ اس میں لکھا، ’استیہ میوجیتے‘۔
نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کے مطابق، ممبئی کی پاترا-چال کی دوبارہ ترقی کی منصوبہ بندی میں تقریباً 1,034 کروڑ روپے کے گھوٹالے کی جانچ کے سلسلے میں سنجے راوت پرکارروائی کی گئی۔ اس سلسلے میں ممبئی کے علی باغ واقع ان کے 8 فلیٹ اٹیچ کئے گئے ہیں۔ ساتھ ہی دادر اپ نگر میں واقع فلیٹ بھی اٹیچ کیا گیا ہے۔ یہ جائیداد سنجے راوت اور ان کی فیملی کے اراکین کے نام پر ہیں۔ ای ڈی نے پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت یہ کارروائی کی ہے۔
اس تعلق سے سنجے راوت کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’کیا میں وجے مالیہ، میہل چوکسی، نیرو مودی یا امبانی-اڈانی ہوں؟ چاہے ہماری پراپرٹی ضبط ہو، گولی مارو یا جیل بھیجو، ہم نہیں ڈریں گے۔ 2 سال سے خاموش بیٹھانے کی کوشش ہے، خاموش بیٹھا کیا؟ جس کو پھدکنا ہے، ناچنا ہے ناچنے دو۔ آگے پتہ چلے گا کہ سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے۔‘‘
ای ڈی سنجے راوت سے کیسے جوڑ رہی ہے تار؟
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ایک دیگر معاملے میں ای ڈی نے پہلے پایا تھا کہ پروین راوت نے پی ایم سی بینک سے ایچ ڈی آئی ایل کے ذریعہ لئے گئے لون سے 59 کروڑ روپے کی ہیرا پھیری کی تھی ۔
ای ڈی کاکہنا ہے کہ پروین نے اپنی بیوی مادھوری راوت کو تقریباً 1.6کروڑ روپے ٹرانسفر کئے تھے ، جو سنجے راوت کی بیوی ورشا کی بزنس پارٹنرہیں۔ مبینہ طور پر اس 1.6کروڑ روپے میں سے مادھوری راوت نے تقریباً 55کروڑ روپے سنجے راوت کی بیوی ورشا کوبغیر سود کے قرض کے طور پر ٹرانسفر کیے اور یہی رقم ورشا نے دادر میں ایک فلیٹ خریدنے کے لیے لگائی۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق سنجے راوت نے کہا ہے کہ میری جائیداد ضبط کر لیں، مجھے گولی مار دیں یا جیل بھیج دیں، میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔ سنجے راوت بالا صاحب ٹھاکرے کے پیروکار ہیں اور شیوسینک ہیں، لڑیں گے اور سب کو بے نقاب کریں گے۔ میں خاموش رہنے والا نہیں ہوں، انہیں ناچنے دو۔ سچ کی فتح ہوگی۔
دوسری جانب، دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کے معاملے میں بھی انفورسمنٹ نے بدعنوانی کے الزامات کی جانچ کے تحت کارروائی کی ہے۔ ستیندرجین کے اتحادیوں کی 4.81 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد اٹیچ کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں سال 2017 میں ستیندر جین اور ان کے اتحادیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ستیندر جین اور ان کی فیملی کے اراکین کے تار کچھ ایسی فارموں سے جڑے ہیں، جن کے خلاف کالے دھن کی روک تھام(پی ایم ایل اے)سے جڑے قانون کے تحت جانچ چل رہی ہے۔
سنجے راوت اور ان کے نزدیکیوں کے خلاف بدعنوانی سے جڑے دو معاملوں میں جانچ چل رہی ہے۔ پہلا معاملہ پی ایم سی بینک کے ساتھ تقریباً 4,300 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ دھوکہ دہی ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ انفرااسٹرکچر لمیٹڈ (ایچ ڈی آئی ایل) نے کی تھی۔ دوسرا معاملہ ممبئی کی پاترا چال کی دوبارہ ترقی کے منصوبے سے وابستہ ہے۔ چال کی یہ تقریباً 47 ایکڑ زمین مہاراشٹر لمیٹڈ کو دیا، جو ایچ ڈی آئی ایل سے متعلق ہے۔ اس نے اس منصوبہ میں تقریباً 1,034 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا۔
بتاتے ہیں کہ گھوٹالہ اور دھوکہ دہی کرنے والی ان کمپنیوں سے مہاراشٹر کے ایک کاروباری پروین راوت، ان کی بیوی مادھوری، سنجے راوت، بیوی ورشا اور بیٹیاں موثر طور پر جڑے رہے ہیں۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے فروری میں پروین راوت کو گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ بھی دائر کیا جاچکا ہے۔ ساتھ ہی، سنجے راوت کی بیوی ورشا سے بھی پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔