نئی دہلی :
ملک کی راجدھانی دہلی کے ایک تھانہ میں وصولی ریکیٹ چل رہا تھا۔ خاص بات ہے کہ اس پورے ریکیٹ میں ایک خاتون سب انسپکٹر بھی شامل تھی۔ اس پورے ریکیٹ کا خلاصہ ایک ڈاکٹر نے کیا، جس سے اس گینگ نے پہلے 50 لاکھ مانگے تھے، پھر معاملہ 35 لاکھ پر طے ہوگیا ۔ ڈاکٹر نے پوری ڈیل ریکارڈ کرلی۔ پھر خاتون ایس آئی کو معطل کردیا گیا ہے ۔
معاملہ نارتھ ویسٹ ضلع کے مہندر پارک پولیس اسٹیشن کا ہے۔ اس تھانہ میں وصولی کا ریکیٹ چل رہا تھا ، جس میں تھانہ کی لیڈی سب انسپکٹر بھی شامل تھی۔ اس ریکیٹ کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک ڈاکٹر کو عصمت دری کی شکایت کے نام پر پولیس اسٹیشن بلایا گیا اور اس سے 50 لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی، معاملہ 35 لاکھ میں طے پایا۔
اس کے بعد ڈاکٹر نے وصولی گینگ کو 2 لاکھ روپے آن لائن ٹرانسفرکئے۔ڈاکٹر کو تھانہ سے اس ہدایت کے ساتھ چھوڑا گیا کہ اگلے دن شام 5 بجے سے باقی بچے 33 لاکھ روپے کاانتظام کریں۔ اگلے دن ڈاکٹر کے جانکار وکیل تھانہ پہنچے اور خاتون سب انسپکٹر اور وصولی گینگ کے ممبر کے ساتھ تھانہ میں ملاقات کی۔
وکیل کے سامنے بھی 35 لاکھ کی ڈیمانڈ کو دوہرایا گیا۔ وکیل نے پوری بات چیت کی خفیہ ریکارڈنگ کر لی اور ایس ایچ او کو تحریری شکایت پیش کی لیکن دیر رات 2 بجے تک اس شکایت کو رسیو تک نہیں کیا گیا۔ دو دن بعد اسی خاتون سب انسپکٹر نے ڈاکٹر کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرلیا۔
اس کے بعد معاملہ طول پکڑلیا۔ وصولی ریکیٹ میں دو خواتین اور ایک شخص بھی شامل، جس کے اکاؤنٹ میں وصولی کے 2 لاکھ روپے ٹرانسفر کئے گئے ۔ پولیس افسران نے وصولی گینگ پر ایف آئی آر درج کروا دی ہے اور خاتون سب انسپکٹر رچنا کو معطل کردیا گیا ہے ۔ اب ڈی سی پی لیول کاافسر اس معاملے کی جانچ کریں گے ۔