نئی دہلی : (ایجنسی)
راکیش ٹکیت نے کسانوں کی تحریک کو معطل کرنے کے فیصلے کے بعد اگلی حکمت عملی کے بارے میں اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ 15 دسمبر تک تمام کسان احتجاج کی جگہ چھوڑ دیں گے۔ سنیکتکسان مورچہ کی اگلی میٹنگ 15 جنوری کو ہوگی۔ آج (اتوار) میں ہریانہ، چنڈی گڑھ اور امرتسر میں تین روزہ پروگرام کے لیے جا رہا ہوں۔ اس یاترا کا مقصد مذکورہ علاقوں میں احتجاج کو ختم کرنا ہے۔
وقت قت پر ہوگا مہا پنچایت کاانعقاد
اس سے پہلے ہفتے کے روز، ٹکیت نے کہا تھا کہ وہ مہاپنچایتوں کا انعقاد بند نہیں کریں گے۔ کسانوں کے مسائل پر بات چیت کے لیے وقتاً فوقتاً مہاپنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔ زیادہ تر کسان دہلی کی سرحد چھوڑ کر ہفتہ کو اپنے گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔
تو ہم اپنی تحریک دوبارہ شروع کر سکتے ہیں
کسان 15 جنوری کو جائزہ اجلاس منعقد کریں گے۔ ایک بیان میں سنیکتکسان مورچہ نے کہا کہ اگر حکومت اپنے وعدے پورے نہیں کرتی ہے تو ہم اپنا احتجاج دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔
3 #سے 4 دن میں خالی ہو جائےگا بارڈر
کسانوں کے مطابق آندولن مقام پوری طرح سے خالی ہونے میں تین سے چار دن کا وقت لگے گا ۔ ایسے میں آندولن مقام پر آخری دن لنگر کی سہولت جاری رہے گی۔ اس سلسلے میں ہفتہ کو بھی دن بھر لنگر کے ساتھ مٹھائیاں بانٹنے کا دور جاری رہا۔