لکھنؤ : (ایجنسی)
ایس آئی ٹی تحقیقات میں آئی اے ایس محمد افتخارالدین باد ی النظر میں قصور وار پائے گئےہیں۔ ایس آئی ٹی نے تمام ثبوتوں کے ساتھ منگل کو جانچ رپورٹ حکومت سونپ دی ہے ۔ 550 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کتابیں ا ور ویڈیو کے قابل اعتراض مواد کو بطور ثبوت شامل کیا گیا ہے ۔
اب حکومت آگے کی کارروائی طے کرے گی۔ محکمہ جاتی کارروائی ہونا تقریباً طے ہے۔ 26 ستمبر کو تین ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے ۔ اس میں افتخار الدین تقریریں کرتے دکھائی و سنائی دے رہے تھے ۔ ایک دیگر شخص تبدیلی مذہب سے متعلق باتیں کر رہا تھا۔
تب افتخار الدین کانپور کےڈویزنل کمشنر تھے۔ ذرائع کے مطابق 20 دن چلی تحقیقات میں تقریباً 70 ویڈیو ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ افتخار الدین کی تین کتابوں شدھ دھرم ، شدھ بھکتی ، اپاسناوغیرہ نام کی ایک ایک لائن کا مطلب سمجھایا گیا ۔ تمام تبدیلی مذہب، مذہبی شدت پسند سے متعلق باتیں ملی ہیں ۔
تقریریں کرتے افتخار الدین کے ویڈیو وائرل معاملے نے طول پکڑا تو 28 ستمبر کو انتظامیہ نے سی بی سی آئی ڈی کے ڈی جی جی ایل مینا اوراے ڈی جی زون کانپور بھانو بھاسکر کی قیادت میں جانچ کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ تفتیش میںثابت ہوا ہے کہ ویڈیو کانپور واقع ڈویزنل کمشنر کی رہائش گاہ کے ہیں ۔
اسی بنیاد پر ایس آئی ٹی نے تحقیقات کی اور ان کو قصور وار ٹھہرایا ہے ۔ ذرائع کے مطابق کسی دیگر ایجنسی سے بھیجانچ کی سفارش کی گئی ہے ۔ ایس آئی ٹی نے آئی اے ایس افتخارالدین کے بیانات کو بھی تفتیش میں شامل کیا ہے ۔ دو دن میں تقریباً 16 گھنٹے ان سے پوچھ گچھ کی گئی تھی ۔