نئی دہلی :
ملک میں کورونا وائرس وبا پھیلنے کے درمیان امیر ہندوستانیوں نے متحدہ عرب امارات جانے کے لئے ملک چھوڑنا شروع کردیا ہے۔ دریں اثنا متحدہ عرب امارات کے ٹکٹ کی قیمتوں میں زبردست اچھال دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اتنا ہی نہیں ان دنوں پرائیوٹ طیاروں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے لئے پروازیں رکنے سے پہلے ، لوگ بڑی تعداد میں یہاں پہنچنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ بھارت میں کورونا کے ریکارڈ کیسز دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اسپتالوں میں حالات اور بھی خراب ہیں ، اس طرح متحدہ عرب امارات نے اتوار کے روز سے ہندوستان سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یو اے ای سے بھارت کے درمیان ایئر روٹ مصروف ترین روٹوں میں سے ایک ہے۔ فلائٹ ٹکٹ کی قیمتوں کا موازنہ کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق ممبئی سے دبئی جانے والی کمرشیل فلائٹ کے ٹکٹوں کی قیمت 80 ہزار روپے ہوگئی ہے۔ یہ معمول قیمت سے 10 گنا زیادہ ہے۔ دہلی سے دبئی جانے والی پروازوں کے ٹکٹوں میں پچاس ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے ، جو عام دنوں کی قیمت سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ حالانکہ پابندی کے اعلان کے بعد اتوار سے کسی بھی فلائٹ کاٹکٹ دستیاب نہیں ہے۔
ایک ائیر چارٹر سروس کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ نجی جیٹ طیاروں کی مانگ میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کل 12 پروازیں دبئی جانے والی ہیں اور تمام پروازیں فل ہیں۔ ایک اور اہلکار کے مطابق لوگ ایک گروپ تشکیل دے کر نجی جیٹ طیاروں کی بکنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تھائی لینڈ کے سلسلے میں بھی معلومات حاصل کی گئی ہیں ، لیکن زیادہ تر لوگ دبئی کے لیے معلوم کر رہے ہیں۔ ہم نے ڈیمانڈ پورا کرنے کے لئے بیرون ملک سے مزید طیارے مانگنےکی اپیل کی ہے۔ ممبئی سے دبئی جانے کے لئے 13 سیٹر طیارے کی لاگت 38 ہزار ڈالر ہے ، جبکہ چھ سیٹوں والے جہاز کے لئے 31 ہزار ڈالر خرچ کرنا پڑے گا۔
مقامی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان ایک ہفتے میں 300 تجارتی پروازیں چلتی ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے ایوویشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور دیگر ممالک سے آنے والے لوگوں کو 14 دن آئیسولیشن میں رہنا پڑے گا۔