اسرائیل اور حماس کے مابین ڈیل پر جن عالمی رہنماؤں نے اظہار اطمینان کیا، ان میں سے امریکی صدر جو بائیڈن نے اس اتفاق رائے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مصر اور قطر کی طرف سے ثالثی کی کوششوں پر ان دونوں ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بدھ کی صبح اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ ان کی کابینہ نے حماس کے ساتھ چار روزہ سیزفائر کی منظوری دے دی ہے۔
اس ڈیل کو ممکن بنانے کی خاطر قطر کی حکومت نے اہم کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی اس بارے میں مصری ثالثی کوششیں بھی قابل ستائش قرار دی جا رہی ہیں۔
امریکہ، یورپی یونین کے رکن ممالک اور متعدد عرب اور مغربی ریاستوں کا کہنا ہے کہ یہ ابتدائی ڈیل خطے میں کشیدگی میں کمی کا باعث بنے گی۔قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی اسرائیل واپسی کی یہ ڈیل غزہ پٹی میں قیام امن کا باعث بنے گی۔سماجی رابطوں کی ایک ویب سائٹ پر انہوں نے اس ڈیل کو ممکن بنانے میں امریکی اور مصری کوششوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ اس خونریزی، موجودہ جنگ کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے بھی اسرائیل اور حماس کے مابین یرغمالیوں کی واپسی کی اس ڈیل کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔
یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین نے بھی اسرائیل اور حماس کے مابین اس ڈیل کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ وہ تہ دل سے اس معاہدے کا خیر مقدم کرتی ہیں۔
انہوں نے اس ڈیل کو ممکن بنانے والے فریقوں کی کوششوں کو بھی سراہا اور کہا کہ وہ جانتی ہیں کہ اس اتفاق رائے کو حتمی شکل دینا آسان ہر گز نہ تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اس ڈیل پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی طرف سے سات اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے جن پچاس افراد کو رہا کیا جا رہا ہے، ان میں امریکی شہری بھی شامل ہی
جو بائیڈن نے ایکس پر لکھا کہ یہ ان کے لیے باعث خوشی ہے کہ کم ازکم کچھ یرغمالی جلد ہی اپنے پیاروں کے ساتھ ہوں گے۔ انہوں نے لکھا کہ اس ڈیل پر عمل درآمد کے بعد یہ یرغمالی واپس آ جائیں گے۔
ترک وزارت خارجہ نے اس معاہدے کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔ نیز توقع ظاہر کی کہ اس معاہدے پر پوری طرح عمل کیا جائے گا۔ ترک وزارت خارجہ نے بھی امید لگائی ہے کہ انسانی بنیادوں پر جنگ میں کیا جانے والا ‘یہ وقفہ موجودہ جنگ کے مستقل خاتمے کا پیش خیمہ بھی بنے گا۔ یہ بھی امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ پائیدار امن کی راہ بنے گا جس پر چل کر دو ریاستی حل کی منزل ملے گی
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا اور کہا ‘یہ ایک انتہائی قدم ہے ان خاندانوں کے لیے جن کے افراد خانہ مغوی تھے
چین نے توقع ظاہر کی ہے کہ یہ معاہدہ سات اکتوبر سے پیدا ہونے والی کشیدگی میں کمی کا باعث بنے گا۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ‘۔’ہم اس عارضی جنگ بندی معاہدے پر متعلقہ فریقوں کے راضی ہونے کا خیر مقدم کرتے ہیں ‘
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ وہ "مصر اور امریکہ کی حمایت سے قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔”
"یہ درست سمت میں ایک اہم قدم ہے لیکن ابھی مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔”