منگلورو: (ایجنسی)
کرناٹک میں جنوب کنڑ ضلع کے منگلورو میں ایک سرکاری کالج میں حجاب تنازعہ گہرا گیا۔ 6 طالبات کو کلاس کے دوران حجاب پہننے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ طالبات کوکلاس میں حجاب نہیں پہننے کی وارننگ دی گئی تھی، جسے وہ مسلسل نظر انداز کر رہی تھیں۔ اس کے بعد اپینا گوڈی کے سرکاری فرسٹ گریڈ کالج کے پرنسپل شیکھر ایم ڈی نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 6 طالبات کو معطل کردیا۔ کچھ طالبات کے گروپ نے جب لڑکیوں کے حجاب پہن کر آنے کی مخالفت میں بھگوا شال پہن کر کلاس میں آنا شروع کیا تو کالج انتظامیہ نے کارروائی کا فیصلہ لیا۔
الزام ہے کہ حجاب تنازعہ کی رپورٹنگ کرنے کے لئے جب ٹی وی چینلوں کے دو صحافی کالج پہنچے تو حجاب حامی طالبات نے انہیں قیدکرلیا۔ یہی نہیں، ان کے موبائل فون سے ویڈیو کلیپنگ کو بھی مٹا دیا گیا۔ کنڑ نیوز چینلوں میں کام کرنے والے اجیت کمار اور پروین کمار نے اس کی شکایت درج کرائی ہے۔ ان کے مطابق، تقریباً 20 طالبات نے انہیں چاروں طرف سے گھیر لیا۔ دھکیلتے ہوئے ایک کلاس روم میں لے گئے اور وہاں پر قید کرلیا۔ طالبات نے انہیں تبھی چھوڑا، جب انہوں نے اپنے فون سے ویڈیو ہٹا دیا۔
طالبات کے گروپ نے دو اور صحافیوں کو کالج میں اندر آنے ہی نہیں دیا۔ اپیناگیڈی پولیس نے کالج کے 25 طالبات کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 143 (غیرقانونی تقریب)، 323 (جان بوجھ کر چوٹ پہنچانا)، 342 (غلط طریقے سے قید کرنا)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 149 (ایک مقصد کو لے کر غیر قانونی تقریب) کے تحت معاملہ درج کرلیا ہے۔
منگلورو کے ہمپن کٹّا یونیورسٹی کالج کی کچھ طالبات حجاب کو لے کر مسلسل کلاس میں نہیں آرہی ہیں۔ کالج کی پرنسپل ڈاکٹر انوسوئیا رائے کا کہنا ہے کہ کالج نے فیصلہ لیا ہے کہ جو طالبات کلاس میں نہیں آرہی ہیں، انہیں نوٹس کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ لائبریری میں بیٹھی رہیں اور پھر گھر لوٹ گئیں۔