سنت کبیر نگر (ایجنسی )
پاکسو جیسے سخت قانون کے بعد بھی ریپ کے واقعات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اترپردیش میں بھی لگاتار وارداتیں ہورہی ہیں ،جس سے لوگوں میں خوف وہراس ہے، چند روز قبل نوئیڈا میں 55سالہ خاتون کے ساتھ گینگ ریپ نے ہلاکر رکھ دیا تھا، اسی دوران مدرسہ میں سات سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی گھناؤنی واردات نے شرمسار کردیا ہے۔
اطلاع کےمطابق اتر پردیش کے سنت کبیرنگر ضلع کے میہداول تھانہ میں ایک مدرسہ ٹیچر کے ذریعے پیرکومبینہ طور پرسات سالہ بچی سے ریپ کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔پولیس نے پیرکو یہ جانکاری دی۔
دی وائر کی رپورٹ کےمطابق ملزم ٹیچر کے خلاف ریپ اور پاکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے، لیکن مدرسہ ٹیچر فرار ہو گیا ہے۔اس کی پہچان سدھارتھ نگر ضلع کےمشتاق کےطورپر ہوئی اور حال ہی میں اس کی مدرسے میں بحالی ہوئی تھی۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش کمار نے بتایا کہ تقریباً سات سال کی ایک لڑکی اپنے بھائی کے ساتھ مدرسہ گئی تھی۔ مولانا نے لڑکی کے بھائی کو دکان سے کچھ پھل خریدنے کے لیے بھیجا اور جب لڑکی کا بھائی مدرسہ سے باہر گیا تو مولانا نے اس کے ساتھ ریپ کیا۔انہوں نے بتایا کہ جب اس معاملے کی جانکاری متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کو ملی تو انہوں نے پولیس کو خبر دی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جانچ شروع کر دی ہے اور جلد ہی ملزم کو گرفتار کر لیا جائےگا۔