کوچی: (ایجنسی)
کیرالہ ہائی کورٹ نے بدھ کے روز ملیالم نیوز چینل ’میڈیا ون‘ کی ایک اپیل کو مسترد کر دیا جس میں اس نے براڈکاسٹنگ لائسنسن کی تجدید نہ کرنے کے مرکز کےفیصلے کو سنگل بنچ کے ذریعہ قائم رکھنے کو چیلنج کیا تھا۔ اس کی وجہ سے چینل کی نشریات بند ہوگئی ہیں ۔
چیف جسٹس ایم منی کمار اور جسٹس شاجی پی چالی نے چینل کے کچھ ملازمین بشمول ایڈیٹر اور کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس (KWJ) کی طرف سے 8 فروری کو سنگل بنچ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی اپیلوں کو بھی خارج کر دیا۔
مرکزی حکومت نے 31 جنوری کو چینل کی نشریات پر پابندی لگا دی تھی۔ 8 فروری کو کیرالہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزارت داخلہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ’میڈیا ون‘ کو سیکورٹی کلیئرنس نہ دیا جانا جائز ہے ۔
سنگل بنچ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ڈاؤن لنک کے رہنما خطوط کے مطابق، منظوری کی تجدید کے وقت بھی سیکورٹی کلیئرنس لازمی ہے۔
تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ میڈیا ون کی نشریات پر پابندی لگائی گئی ہو۔ میڈیا ون، دیگر ملیالم چینل ایشیانیٹ کے ساتھ، 2020 کے دہلی فسادات کی کوریج پر مختصر 48 گھنٹوں کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔
اس سلسلے میں جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں چینلز نے تشدد کی کوریج کرتے ہوئے ’مذہبی مقام پر حملے کی نشاندہی کی اور ایک مخصوص کمیونٹی کی حمایت کی۔‘
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر سیکورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے نیوز چینل کے لائسنس کی منسوخی کی وجہ سے اس چینل نے 31 جنوری کو نشریات بند کر دی تھیں۔
31 جنوری کو عدالت نے مرکز کے حکم پر دو دن کے لیے روک لگا دی تھی۔ 2 فروری کو اس میں 7 فروری تک توسیع کی گئی اور پھر اسے ایک دن مزید بڑھا دیا گیا۔
اطلاعات و نشریات کی وزارت نے 30 ستمبر 2011 کو مدھما براڈکاسٹنگ کمپنی لمیٹڈ کے ذریعے شروع کیے گئے میڈیا ون ٹی وی کے لیے نشریات کی اجازت دی تھی۔ 10 سال طویل اجازت کی معیاد 29 ستمبر 2021 کو ختم ہو گئی تھی، اس لیے کمپنی نے پچھلے سال مئی میں اگلے 10 سالوں کے لیے تجدید کے لیے درخواست دی تھی۔
29 دسمبر 2021 کو مرکزی وزارت داخلہ نے اسے سیکورٹی کلیئرنس دینے سے انکار کردیا اور اس سال 5 جنوری کو وزارت نے ایک نوٹس جاری کرکے اس سے وضاحت طلب کی کہ سیکورٹی کلیئرنس سے انکار کے پیش نظر اس کی تجدید کی درخواست کیوں بند نہیں کی گئی۔ اس کے بعد وزارت نے 31 جنوری کو نیوز چینل کی نشریات پر پابندی کا حکم جاری کیا تھا۔ چند گھنٹوں بعد، چینل کی انتظامیہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔