امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی بیرون ملک انٹیلی جنس ایجنسی ’موساد‘ نے بیرون ملک مقیم حماس رہ نماؤں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے انٹیلی جنس ایجنسیوں بالخصوص ’موساد‘ کو حماس کے سینیئر رہ نماؤں کو قتل کرنے کے منصوبے تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ آپریشن ان حماس رہ نماؤں کے خلاف ہوگا جو غزہ سے باہر کہیں بھی ہوسکتے ہیں۔
امریکی جریدے ’وال سٹریٹ جرنل‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ ختم ہوتے ہی دنیا بھر میں حماس کے رہ نماؤں کو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کچھ نے اسرائیل سے حماس کے سربراہ خالد مشعل کو بیرون ملک قتل کرنے کا مطالبہ کیا۔
تاہم وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق "قطر یا ترکیہ کی سرزمین پر ایسا کرنے سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سفارتی کوششوں کو دباؤ یا تارپیڈو کیا جا سکتا ہے‘‘۔
امریکی اخبار کے مطابق نیتن یاہو نے نومبر کے اواخر میں دیے گئے ایک حکم میں اسرائیل کے بیرون ملک قتل عام کے منصوبوں کی طرف اشارہ کیا ہے سے کچھ لوگ ناراض ہوئے جنہوں نے مستقبل کی مہم کو خفیہ رکھنے کو ترجیح دی۔
نیتن یاہو نے 22 نومبر کو ایک تقریر کے دوران واضح طور پر کہا تھا "میں نے موساد کو ہدایت کی ہے کہ حماس کے رہ نما جہاں بھی ہوں ان کے خلاف کارروائی کریں”۔
وال سٹریٹ جرنل نے کہا کہ "بیرون ملک قاتلانہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوسکتی ہیں اور جن ممالک میں یہ کارروائی ہوتی ہے ان سے ردعمل کا خطرہ ہوسکتا ہے”لیکن عملی طور پر اخبار کے مطابق "ان خدشات نے ماضی میں اسرائیل کو نہیں روکا، کیونکہ وہ ہمیشہ بیرون ملک ہونے والے قتل کے منفی اثرات سے بچ گیا تھا”۔