لکھنؤ :(ایجنسی)
سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے اترپردیش اسمبلی انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والی ملائم سنگھ یادو کی چھوٹی بہو اپرنا یادو کے بارے میں بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چینل سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اپرنا نے ملائم سے درخواست کی ہے کہ انہیں ایس پی میں شامل کرلیا جائے۔
دراصل یہ انٹرویو TV9 بھارت ورش چینل پر ہو رہا تھا، جس میں صحافی نے او پی راج بھر سے سوال کیا کہ مختار انصاری کو گینگسٹر کیس میں ضمانت مل گئی ہے؟ تو اگلی تصویر کیا ہے؟ او پی راج بھر نے جواب دیا کہ ان کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔ اس میں انہیں 10 سال کی سزا ہوئی تھی لیکن 12 سال سے حکومت نے انہیں جیل میں رکھا ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قانونی طور پر انہیں اب تک ضمانت مل جانی چاہیے تھی۔ او پی راج بھر نے کہا کہ اوپر والے یہاں دیر ہوسکتی ہے لیکن آندھیرنہیں۔ آج انہیں جو ضمانت ملی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے صبر کا مظاہرہ کیا ہے۔ او پی راج بھر نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ مختار انصاری کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ مختار انصاری کی مدد کرتے ہیں؟ اس پر او پی راج بھر نے کہا کہ ہم کھلے عام کہتے ہیں کہ مختار انصاری کی مدد ہمارےذریعہ کی جاتی ہے، اگر ہماری ان سے دوستی ہے تو ہم ان کے لیے کام کریں گے۔ لکھنؤ کی کینٹ سیٹ کے بارے میں او پی راج بھر سے پوچھا گیا کہ اپرنا یادو بھی وہاں سے ٹکٹ مانگ رہی تھیں؟ او پی راج بھر نے کہا کہ یہ بتائیں کہ اچھوت کو کوئی ٹکٹ دیتا ہے۔
اپرنا یادو نے ملائم سے ایس پی میں واپس آنے کی لگائیں گہار!
انہوں نے کہا، ’اپرنا یادو کو عقل نہیں تھی جو اچھوت بن کر بی جے پی میں ٹکٹ مانگنے چلی گئی تھیں۔ اکھلیش یادواورا ن کا پریوار وزیر اعلیٰ رہائش گاہ میںرہتا تھا، یسے یگی آدتیہ ناتھ نے گنگا جل سے دھویا تھا۔‘ اس کےساتھ اوپی راج بھر نے دعویٰ کیاکہ ملائم سنگھ یادوسےجب اپرنا یادو نے ملاقات کی تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ بی جےپی میںمجھے اچھوت سمجھا جاتاہے ،مجھے سماج وادی پارٹی میں واپس آنا ہے ۔ مجھے یہیں رہنے دیجئے۔
اوپی راج بھر نے ہنستے ہوئے کہا کہ ان کی بات پر ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ وہاں سے اپنا سامان لے کر آجاؤ ۔ کوئی پریشانی نہیں ہے۔ جانکاری کے لیے بتادیں کہ اپرنا یادو اترپردیش میںبی جے پی کی دوبارہ سرکار بنانے کےلیے محنت کرتی نظر آرہی ہیں۔