لکھنؤ :(ایجنسی)
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ‘’گرمی شانت ہوجائےگی ‘ اور’ شملہ بنادوںگا‘والے بیان کو لےکر ریاست میں سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ اب سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سی ایم یوگی کے بیان پر طنز کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ سی ایم ہیں، وہ کوئی کمپریشر نہیں ہیں جو ہمیں ٹھنڈا کر دیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ ’جو لوگ گرمی کی بات کر رہے ہیں، ہم انہیں یقین دلانا چاہتے ہیں کہ اگر اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو بھرتیاں ہوں گی، گرمی نہیں۔ بی جے پی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے ایس پی سربراہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی زبان بدل گئی ہے، پہلے مرحلے میں جو ہوا چل رہی ہے، یہاں کے لوگوں نے ایسی ہوا چلائی ہے کہ بی جے پی اور خاص طور پر سی ایم یوگی کو سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ کیا ہو گا۔
اس موقع پر آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے بھی سی ایم یوگی کو نشانہ بنایا اور کہا، ’نوجوان، کسان اور مزدور ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کی حمایت کر رہے ہیں، جو بی جے پی کی مایوسی میں اضافہ کر رہا ہے …وزیر اعلیٰ عہدہ کےلیے وہ جس زبان کا استعمال کرتے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہے۔ وہ ہمیں دھمکی دے رہےہیں ،وہ شاید اس حلقہ کےمزاج کو نہیں سمجھ پائے۔
جینت چودھری نے کہا کہ اس الیکشن کے مسائل بہت واضح ہیں- بے روزگاری، صحت، تعلیم اور دیگر عوامی مسائل۔ فیصلہ کسانوں اور نوجوانوں پر ہے۔ جینت چودھری نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران سڑکوں پر لوہے کی کیلیں لگانے والی حکومت ہے۔
امت شاہ نے کہا-’ ایس پی صدر اپنے والد کی بھی نہیں سنتے‘
دوسری طرف وزیر داخلہ انوپ شہر پہنچے تھے، جہاں انہوں نے ایک بار پھر اکھلیش-جینت کو نشانہ بنایا۔ امت شاہ نے کہا، ’اکھلیش یادو نے گزشتہ کل پریس کانفرنس میں جینت چودھری کو اپنے ساتھ بٹھایا تھا۔ جینت کو لگتا ہے کہ اگر حکومت بنتی ہے تو اکھلیش بابو ان کی بات سنیں گے۔ ارے! جینت بابو جو اپنے باپ اور چچا کی نہیں سنتا، وہ آپ کی کیا سنے گا؟
شاہ نے کہا، ’ایس پی-بی ایس پی نے 10 سال تک یو پی اے حکومت کی حمایت کی۔ میں ان سے پوچھتا ہوں، جس حکومت کو آپ نے سپورٹ کیا، اس نے یوپی کو کیا دیا؟ 2014-15 میں یوپی حکومت نے یوپی کو 66,000 کروڑ روپے دی اور مودی حکومت نے اس بجٹ میں یوپی کو 1,46,500 کروڑ روپے دی ہے۔