ممبئی :(ایجنسی)
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھگوان رام نہ ہوتے تو بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ ادھو ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی نے ہندوتوا کو پیٹنٹ نہیں کروا رکھا ہے کہ ان کا ہندوتوا پر حق ہوگا۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا- بی جے پی کے پاس ہندوتوا کا پیٹنٹ نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر بھگوان رام کا جنم نہ ہوتا تو بی جے پی کے پاس سیاست کرنے کا کوئی مدعا نہیں ہوتا۔ بی جے پی مذہب کی بنیاد پر نفرت اور تقسیم پیدا کرکے اپنی سیاست چمکا رہی ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے کولہا پور نارتھ میں ایک ورچوئل مہم کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا ہمیشہ بھگوا اور ہندوتوا کے تئیں پابند رہی ہے۔ بی جے پی-شیو سینا، جو ایک طویل عرصے سے ایک دوسرے کے حلیف رہے ہیں، اب کھل کر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے بی جے پی پر مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے کا بھی الزام لگاتے رہے ہیں۔ حال ہی میں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے، سی ایم ادھو ٹھاکرے کے رشتہ دار شری دھر مادھو پاٹنکر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، پشپک بلین کے 6.45 کروڑ کے اثاثوں کو ضبط کیا، جو پشپک گروپ آف کمپنیوں میں شامل تھا، جس پر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔
یہی نہیں، 5 اپریل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پترا چول اراضی گھوٹالہ معاملے میں شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کے 1034 کروڑ روپے کے اثاثوں کو ضبط کر لیا تھا۔ اس واقعہ کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ بی جے پی گزشتہ دو سالوں سے انہیں نشانہ بنا رہی ہے۔ راوت نے کہا تھا کہ جنوری میں بی جے پی کے کچھ لیڈروں نے ان سے کہا تھا کہ یا تو ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں یا مرکزی ایجنسی آپ کو ٹھیک کر دے گی۔