نئی دہلی :
کچھ وقت تک پرسکون رہنے کے بعد ایک بار پھر کسانوں کے آندولن کا آغاز ہوگیا ہے۔ اب کسان ایک نئی حکمت عملی کے تحت راجدھانی دہلی کا سفر کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
کسان مہا پنچایت کے قومی صدر رام پال جاٹ نے بتایا کہ یکم مئی سے نئی دہلی کے جنتر منتر پر کسانوں کے لئے ایم ایس پی کو قانون بنانے کے لئے غیرمعینہ ستیہ گرہ شروع کیا جائے گا۔
رام پال جاٹ نے بتایا کہ اس ستیہ گرہ میں راجستھان ، ہریانہ ، دہلی ، مہاراشٹر اور اترپردیش کے کسان شریک ہوں گے۔ ستیہ گراہ کا مقصد ’ون نیشن – ون مارکیٹ‘ سے متعلق قوانین میں ترمیم یا واپس کرنے کے سلسلے میں ملک میں چل رہے آندولن کی کامیابی کے لئے ستیہ ، پرامن اور عدم تشدد کی بنیاد پر ستیہ گرہ کیا جائے گا۔ اس میں ملک میں تالہ کھولنے کے لیے ستیہ گرہ کی چابی بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ 9 اپریل کو غیر معینہ مدت تک جاری رہنے والے ستیہ گرہ کی وجہ سے جنتر منتر نئی دہلی کے مقام کی اجازت منسوخ کردی گئی تھی۔ اس کے بعد 11 اپریل کو ایک جائزہ لیٹر پیش کیا گیا۔ اسی کے بارے میں 12 اپریل کو ڈپٹی کمشنر پولیس ، ڈاکٹر ایش سنگھل کے دفتر میں بات چیت ہوئی ، جس میں ملک کے کسان ان کی طرف سے (مسٹر جاٹ) پانچ رکنی وفد کے ممبران کی قیادت میں کسان مہا پنچایت راجستھان کے سینئر نائب صدر ، مسددی لال یادو ، ریاستی وزیر بتی لال بیروا ، ہریانہ سے منوج شیورایین اور نونیٹ روج نے حصہ لیا۔
بات چیت کے بعد ڈاکٹر سنگھل کے ذریعہ غیر معینہ ستیہ گرہ کی اجازت پر غور کرتے ہوئے دہلی ریاست کووڈ 19 کی گائڈ لائن کی مدت کے اختتام پر غیر معینہ مدت تک ستیہ گرہ کا اہتمام کرنے کی اجازت دیدی گئی۔