نئی دہلی :
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے انتخابی پالیسی ساز پرشانت کشور کے پارٹی میں شامل ہونے سے متعلق تجویز کو لے کر حال ہی میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ منتھن کیا تھا۔ بتا یا جاتا ہے کہ اس میں زیادہ تر لیڈروں کا مانناتھاکہ ان کے آنے سے کانگریس کو فائدہ ہوگا ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کانگریس قیادت فی الحال 2024 لوک سبھا کو دھیان میں رکھتے ہوئے خود کو تیار کرنے کے لیے کشورکے ’ پلان آف ایکشن‘ پر بحث کررہی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق راہل گاندھی نے 22 جولائی کو یہ میٹنگ بلائی تھی اور بنیادی ایجنڈا پارٹی میں شامل ہونے کی صورت میں پرشانت کشور کو دئے جانے والے رول اور اس سے پارٹی کو ہونے والے فائدے ونقصان پر بحث کرنا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس میٹنگ میں جس بلو پرنٹ پر بحث ہوئی وہ پرشانت کشور نے اسی ماہ کی شروعات میں گاندھی پریوار کو دیا تھا۔کشور اسی مہینے کی 13 تاریخ کو راہل اور پرینکا واڈرا سے ملاقات کی تھی۔ جبکہ سونیا گاندھی سے ان کی پہلی ملاقات ہوئی تھی۔
راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر ہوئی اس میٹنگ میں پارٹی کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی، ملک ارجن کھڑگے، کمل ناتھ، امبیکا سونی ، ہریش راوت،کے سی وینوگوپال اور کچھ دیگر لیڈر شامل ہوئے،حالانکہ زیادہ تر لیڈر اس میٹنگ کو لےکر خاموشی اختیار کررکھے ہیں۔ ایک لیڈر نے کہاکہ پرشانت کشور کانگریس کی انتخابی حکمت عملی ، رابطہ عامہ ، انتظامات اور اتحاد سے جڑے معاملوں میں فعال طور پر شامل ہونا چاہتے ہیں۔ ایک دیگر لیڈر نے بتایاکہ کانگریس کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے کافی طویل صفائی کی لسٹ دی گئی ہے اور کشور اب آفیشیل طور پر پارٹی شامل ہونا چاہتے ہیں ۔ میٹنگ میں اس پر اور پارٹی کو آگے لے جانے پر بحث ہوئی۔
میٹنگ سے واقف ایک ذرائع نے بتایاکہ کہ کشور نے پارٹی کو ایک بااختیار گروپ بنانے کی تجویز دی ہے جو کہ تمام فیصلے لے گا اور ریاست اور ضلع کمیٹیوں کو مضبو بنانے کا کام کرے گا۔ اس لیڈر نے کہا کہ پارٹی پہلے ہی ان میں سے کوئی کام کررہی ہے۔ میٹنگ کا حصہ رہے ایک دیگر لیڈر نے بتایا کہ کشور کا پوری تجویز انہیں نہیں دی گئی ،بلکہ انہیں صرف کچھ بلٹ پوائنٹس ہی ملے ۔
جہاں کانگریس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرشانت کشور کو پارٹی میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔حالانکہ پرشانت کشور کی جانب سے کچھ نہیں کہا گیا ہے اور کانگریس نے بھی اس بارے میں آفیشیل طور پر کچھ نہیں کہاہے۔ کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ’’ پرشانت کشور پہلے ہی عوامی طور سے کہہ چکے ہیں کہ کانگریس کے بغیر قومی سطح پر کوئی بی جے پی مخالف مورچہ نہیں بن سکتا۔ اگر وہ کانگریس میں شامل ہوتے ہیں تو اس سے پارٹی کو فائدہ ہوگا ، ایسی صورت حال میں ان کارول کیا ہوگا اس بارے میں فیصلہ کانگریس اعلیٰ قیادت کو کرنا ہے ۔