دوحہ :روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ دنیا پر مغرب کے 500 سالہ تسلط کا دور اب ختم ہو رہا ہے۔
ماسکو سے جاری اپنے ایک بیان روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر حملے کو فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کا جواز بنانا قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا غزہ کی صورتحال کی بین الاقوامی مانیٹرنگ ہونی چاہیے، روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ روس اور میں منافق نہیں ہیں۔
سرگئی لاوروف نے کہا اسرائیل پر حماس کا حملہ خلا میں نہیں ہوا۔ اسرائیل کو برسوں بتایا کہ فلسطینی ریاست کی غیرحل شدہ حیثیت خطرناک ترین مسئلہ ہے۔
لاوروف نے زور دیا کہ روس غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے سیاسی دباؤ جاری رکھے گا۔ دوحہ فورم میں آن لائن خطاب کرتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ "ہمیں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے اس سیاسی دباؤ کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ "غزہ میں زمین پر بین الاقوامی نگرانی ہونی چاہیے”
دوسری طرف برطانیہ کے شاہ چارلس سے خاتون نے ایک تقریب کے دوران غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔خاتون نے پُکارا ’کنگ چارلس!‘، اور جب شاہ چارلس متوجہ ہوئے تو اس خاتون نے کہا کہ ’غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کریں۔مگر شاہ چارلس نے سنی ان سنی کردی پھر بھی خاتون پیچھے پکارتی رہی جنگبندی کرو،فلسطین کو آزاد کرو
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف برطانوی شہریوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی لندن میں بارش کے باوجود احتجاج جاری رہا جہاں شرکا ریلی کی شکل میں مختلف شاہراہوں سے گزرتے ہوئے پارلیمنٹ اسکوائر پہنچے۔احتجاج کے شرکا نے مطالبہ کیا کہ برطانیہ ظالم کی بجائے مظلوموں کا ساتھ دے۔ جنگ بندی سے فلسطینیوں کی زندگی محفوظ بنائے۔