کانپور :(ایجنسی)
اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے کانپور تشدد کے کلیدی ملزم ظفر ہاشمی کو فنڈنگ کے الزام میں گرفتار کئے گئے بابا بریانی عرف مختار بابا پر قانون کا شکنجہ کستے ہی جارہی ہے۔ سرکار نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بابا بریانی کے کئی آؤٹ لیٹس پر چھاپے ماری کرتے ہوئے اسے سیل کردیا ہے۔ آج تک نیوز ویب سائٹ کے مطابق اے ڈی ایم سٹی اتل کمار نے بتایا کہ اس چھاپے ماری میں محکمہ خوراک، انتظامیہ اور پولیس کی ٹیمیں شامل ہیں، ہر جگہ کھانے کے نمونے لیے جا رہے ہیں۔
اس سے پہلے بابا بریانی کے نمونے ایف ایس ایس اے آئی ٹیسٹ میں فیل ہونے کے بعد تمام دکانوں کو سیل کیا جا رہا ہے۔ یہ کارروائی مجسٹریٹ کی ہدایت پر کی جا رہی ہے۔ بتا دیں کہ اس سے پہلے 3 جون کو کانپور تشددکے الزام میں ’’ بابا بریانی ‘‘ کے مالک مختار بابا کو بھی جیل بھیج دیا گیاتھا۔ حالانکہ اہل خانہ نے کہاکہ سرکار جانچ کروالے ہمیں حکومت پرمکمل اعتماد ہے ۔
کانپور میں بابا بریانی کے کئی ریستوراں
جاگرن ڈاٹ کام کے مطابق مختار بابا کانپور شہر میں ’بابا بریانی‘ کے نام سے آٹھ نان ویجیٹیرین ریستوراں چلاتے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 8 جون کو کانپور ضلع انتظامیہ کی ٹیم اور فوڈ ڈپارٹمنٹ کی ٹیموں نے ان ریستورانوں سے نان ویج کے نمونے لیے تھے۔ ان نمونوں کی رپورٹ 24 جون کو آئی تھی جس کے بعد معلوم ہوا کہ ان ریسٹورنٹس میں جو کھانا دیا جا رہا ہے وہ انسانی صحت کے لیے مہلک ہے۔ اس رپورٹ کے بعد انتظامیہ نے تمام ریسٹورنٹس کو نوٹس جاری کیا اور پیر کو اس معاملے میں سخت کارروائی کرتے ہوئے 6 ریستورانوں کو ضبط کر لیا۔ اس کے علاوہ ان تمام چھ دکانوں کے فوڈ لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں جبکہ کچھ دیگر ریستورانوں کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔
بابا بریانی کے یہ ریستوران ضبط کر لیے گئے
نوین مارکیٹ میں بابا بریانی جے جے فوڈز جسے جاوید احمد چلاتے ہیں ۔
پریڈ واقع ذائقہ ریسٹورنٹ جسے ہما چلاتی ہیں۔
پریڈ و اقع الہدیٰ ریسٹورنٹ، جسے نور الہدیٰ چلاتے ہیں۔
کاکادیو میں علی بابا ریستوراں محفوظ خان چلاتے ہیں۔
ریوموتی میں بابا بریانی جسے محفوظ عمر چلاتے ہیں۔
سوروپ نگر میں بابا فوڈز مشتاق احمد چلاتے ہیں۔
مندر کی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام
اس کے علاوہ مختار بابا پر کانپور میں رام جانکی مندر کی زمین پر قبضہ کرنے کا بھی الزام ہے۔ بابا بریانی نے مندر کی زمین کے کاغذات میں ہیرا پھیری کرکے بابا سوئٹ کے نام سے ہوٹل بھی کھول رکھا تھا۔ جب اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی تو بابا بریانی کے گھر والوں نے اس پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مندر کا معاملہ الگ ہے اور ہماری دکانیں الگ ہیں۔ ہم نے ضلع کے ڈی ایم کے پاس زمین سے متعلق دستاویزات بھی جمع کرائے ہیں۔
مختار بابا کون ہے؟
یہ کہانی اب سے 5 دہائیوں سے بھی زیادہ پرانی ہے جب مختار بابا اپنے والد کے ساتھ سائیکل پنکچر کی دکان پر کام کرتے تھے۔ آج ان کے پاس کروڑوں کے اثاثے ہیں۔ 1968 میں مختار بابا اپنے والد محمد ارشاد کے ساتھ مل کر سائیکل کا پنکچر بنانے میں ان کی مدد کیا کرتے تھے۔ یہ زمین جس پر وہ پنکچر بنانے کا کام کرتے تھے وہ رام جانکی مندر کی زمین تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اس زمین پر بسکٹ، نمکین اور چھوٹی مٹھائی کی دکان کھول لی۔ 1992 میں فسادات کے دوران مختار بابا نے بہت پیسہ کمایا اور ڈی ٹو گینگ کی مدد سے کئی جائیدادوں پر بھی قبضہ کیا، بعد میں کاغذات میں دھاندلی کے بعد مندر کی زمین پر بابا سویٹس کے نام سے ہوٹل بھی کھول لیا۔ آہستہ آہستہ بابا ریسٹورنٹ کی طرف بڑھے اور پہلے ایک پھر دو اور پھر کئی ریستوران کھول لئے۔