تحریر:سنتوش والمیکی- لکھنؤ
اگر ہم موجودہ اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی شروعات پر غور کریں تو ایس پی ایس پی، بی ایس پی جیسی بڑی پارٹیوں نے اپنے ٹکٹ تقسیم میں ایک ہی سیٹ پر اپنے مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔رہی سہی کسر ممبرپارلیمنٹ اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیامجلس اتحاد المسلمین پوری کررہی ہے۔ گزشتہ دنوں میںان پارٹیوں کے امیدواروں کی جو لسٹ سامنے آئی اسے دیکھ کر تویہی لگتا ہے کہ اس الیکشن میں بھی مسلم ووٹ کامنقسم ہونا طے ہو چکاہے ۔ اب اس بکھراؤ میں کس کے حصے میں کتنا مسلم ووٹ جاتا ہے ؟یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔
میرٹھ شہر سیٹ پر ایس پی نے رفیق انصاری کو میدان میں اتارا اور بی ایس پی نے دلشاد شوکت کو ٹکٹ دیا۔ اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے تسلیم احمد کو میرٹھ کی کٹھور سیٹ سے امیدوار اعلان کیا تو ایس پی نے یہاں شاہد منظر کو اتار دیا۔ بی ایس پی نے میرٹھ کے سیوال خاص سے مکرم علی خان عرف ننھے کو میدان میں اتارا ہے، جبکہ اے آئی ایم آئی ایم نے یہاں سے رفعت خان کو میدان میں اتارا ہے۔ بی ایس پی نے غازی آباد کے لونی سے حاجی عقیل چودھری کو میدان میں اتارا ہے، جبکہ اے آئی ایم آئی ایم نے ڈاکٹر مہتاب کو ٹکٹ دیا ہے۔
ہاپوڑ کی گڑھ مکتیشور سیٹ پر بی ایس پی نے محمد عارف اور اے آئی ایم آئی ایم نے فرقان چودھری کو میدان میں اتارا ہے۔ بی ایس پی نے علی گڑھ کی کول اسمبلی سیٹ سے محمد بلال کو میدان میں اتارا، جبکہ ایس پی نے سلمان سعید کو امیدوار بنایاہے۔ ایس پی نے علی گڑھ سے ظفر عالم کو اور بی ایس پی نے رضیہ خان کو ٹکٹ دیا ہے۔ ہاپوڑ کی دھولانہ سیٹ سے اے آئی ایم آئی ایم نے حاجی عارف اور ایس پی نے اسلم چودھری کو ٹکٹ دیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ فرقہ وارانہ پولرائزیشن میں مسلم ووٹر مسلم امیدوار کو اپنی پہلی پسند سمجھتا ہے، دوسری ترجیح اپنے جیتنے والے امیدوار پر ہوتی ہے۔ کانگریس کی فہرست ابھی آنا باقی ہے۔ اگر کانگریس نے بھی ان سیٹوں پر مسلم امیدوار کھڑے کیے تو مسلم ووٹ بینک کے مزید ٹوٹنے کا پورا امکان ہے۔
یوپی میں کس ودھان سبھا میں کتنے مسلم ایم ایل اے ہیں؟
سال
مسلم ایم ایل اے
1951-52
41
1957
37
1962
30
1967
23
1969
29
1974
25
1977
49
1991
17
1993
28
1996
38
2002
64
2007
54
2012
68
2017
23
مغربی یوپی میں نو نشستیں ہیں جہاں مسلم رائے دہندگان ووٹوں کے ذریعے امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ان نو سیٹوں پر مسلم ووٹروں کی تعداد تقریباً 55 فیصد ہے۔ ان نو سیٹوں میں میرٹھ صدر، رام پور صدر، سنبھل، مراد آباد دیہی، کندرکی، امروہہ نگر، دھولانہ، سہارنپور کے بیہت اور سہارنپور دیہات شامل ہیں۔
کہا کتنی مسلم آ بادی ہے؟
ضلع
مسلم آبادی فیصد میں
رام پور
50.57
شراوستی
30.79
سلطان پور
20.92
مرادآباد
47.12
میرٹھ
34.43
مظفر نگر
41.3
امروہہ
40.78
غازی آباد
25.35
بجنور
43.04
بریلی
34.54
علی گڑھ
19.85
بلرام پور
37.51
بہرائچ
37.51
یوپی میں کل 143 ودھان سبھا سیٹیں ہیں جہاں مسلم ووٹروں کا اثر ہے۔
تقریباً 70 نشستیں ایسی ہیں جہاں مسلمانوں کی آبادی 20 سے 30 فیصد کے درمیان ہے۔
43 نشستیں ایسی ہیں جہاں مسلمانوں کی آبادی 30 فیصد سے زیادہ ہے۔
یوپی میں 36 سیٹیں ایسی ہیں جہاں مسلم امیدوار اپنے طور پر جیت سکتے ہیں۔
107 سیٹیں ایسی ہیں، جہاں مسلمان جیت اور ہار کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
موجودہ اسمبلی میں 23 مسلم ایم ایل اے ہیں، یہ تعداد گزشتہ 50 سالوں میں سب سے کم ہے۔