لکھنؤ ؍بستی (ایجنسی)
یوپی کے ضلع بستی سے ایک مذہبی تفرقہ بھڑکنے کی خبر سامنے آرہی ہے ،جہاں ایک گاؤں میں مسجد میں نصب مائیک سے اذان دینے کو لے کر گاؤں کے ہی نوجوان نے امام سمیت تین لوگوں کو پٹائی کردی۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس فورس نے زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا۔ گاؤں میں دونوں فرقوں کے درمیان پرامن کشیدگی کاماحول ہے ۔
تھانہ منڈیاری گاؤں میں مسجد میں نصب مائیک سے ظہر کی اذان پر دونوں فرقوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی۔ مسجد میں امام توفیق احمد کے ظہر کے اذان دینے سے گاؤں کے ہی مدھوبن عرف پنٹو نے امام کو یہ کہتے ہوئے پیٹ دیا کہ اذان مائیک سے نہیں ہوگی۔
اس درمیان بیچ بچاؤ میں آئے روبینہ( 22) ، رخسار (28)، نصیر (60) کو مار کر زخمی کردیا۔ گرام پردھان شیلندر یادو کی اطلاع پر کلواری تھانہ انچارج اروند کمار شاہی مع فورس کے جائے وقوع پر پہنچ گئے اور آس پاس کے لوگوں سے واقعہ کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مدھوبن عرف پنٹو سنگھ ایک عجیب قسم کا شخص ہے۔ وہ آئے دن مسلم بستی میں آکر طرح طرح کی گالی دے کر مارنے کی دھمکی دیتا ہے ۔ پولیس نے معاملے کو پرامن کرا کر زخمی کو علاج کے لیے کمیونٹی سیٹربنہرا لے گئے ۔ اس تعلق سے ایس ایچ او کلواری اروند کمار شاہی نے بتایاکہ دونوں فریقوں کو قائل کرکےمعاملہ پرسکون کرایا گیا ہے ۔ مقدمہ رجسٹرڈ کرکے کارروائی کی جارہی ہے ۔
سی او کلواری آلوک سنگھ نے بتایا کہ شام چار بجے گاؤں تھنوا منڈیاری تھانہ کلواری علاقہ ،ضلع بستی سے اطلاع ملی تھی کہ دو شخص جو الگ الگ فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں ،ان میں مارپیٹ ہوئی ہےؤ اطلاع پر موقع پر جب گیا تو معلوم ہوا کہ پنٹو عرف مدھوبن اپنے پڑوس میں رہنے والے لوگوں کے اوپر آئے دن لاؤڈاسپیکر اور گندگی کو لے کر رد عمل کرتا تھا۔ جبراً لوگوں سے الجھتا تھا۔
اتوار کی شام چار بجے ڈنڈا لے کر پڑوس کی خواتین کو دوڑا ۔ مسجد میں رہنے والے ایک شخص ان کو بچانے آیا ۔ اسی دوران خواتین اور بچوں کو ہلکی چوٹیں آئیں ۔ پنٹو کا کچھ دن پہلے ان سب سے تنازع ہو ا تھا۔ کیونکہ زخمی شخص اور پنٹو الگ الگ فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ زخمیوں کو بھرتی کرایا گیا ہے اور ان کا علاج چل رہاہے ۔ ان کی شکایت پر کیس رجسٹرڈ کر لیا گیا ہے اور ضروری قانونی کارروائی کی جاری ہے ۔