پریاگ راج: امیش پال قتل کیس کے ملزمین کی تلاش پریاگ راج میں جاری ہے۔ دریں اثناء مافیا عتیق کےدو بیٹے واردات کے روز سے ہی ‘لاپتہ’ ہیں۔ عتیق احمد گجرات کی سابرمتی جیل میں بند ہے۔ امیش پال قتل کیس میں ان کے دو بیٹوں، بیوی شائستہ اور بھائی کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نو بھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق عتیق کی اہلیہ شائستہ نے بتایا کہ وقوعہ کے دن یعنی 24 فروری کو ہی پولیس نے ان کے دونوں نابالغ بیٹوں کو غیر قانونی طور پر اٹھایا تھا اور ان کا پتہ نہیں بتا رہے تھے۔ ساتھ ہی پولیس نے بتایا کہ عتیق کے بیٹوں کو چائلڈ امپروومنٹ ہوم بھیج دیا گیا ہے۔ معاملہ عدالت تک پہنچ گیا ہے
دراصل، 24 فروری کو ایڈوکیٹ امیش پال کو پریاگ راج میں 7 شوٹروں نے گھیر کر ہلاک کر دیا تھا۔ جب اس قتل عام کی ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آئی تو پورا اتر پردیش ہل گیا۔ امیش پال کو شوٹرز نے فلمی انداز میں گولی ماری۔ اس معاملے میں پال کی بیوی نے عتیق احمد کے اہل خانہ کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ امیش پال قتل کیس کے بعد پولیس نے عتیق احمد کے گھر سے 7 لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔ ان میں ان کے دو چھوٹے بیٹے ایہام اور آبان شامل ہیں۔
پولیس نے پریاگ راج کے چکیا میں عتیق کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اس دوران گھر میں موجود دو بیٹوں ایہام اور آبان کے علاوہ ان کے چار دوستوں اور گھر میں کام کرنے والے نوکر کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ شائستہ پروین کا الزام ہے کہ پولیس نے پوچھ گچھ کے نام پر ان کے بیٹوں کو غیر قانونی طور پر ان کے گھروں سے اغوا کر کے لاپتہ کر دیا ہے۔ کے
نوبھارت ٹائمس کا کہناہے کہ اب سوال یہ ہے کہ اگر عتیق احمد کے دونوں نابالغ بیٹے ‘غائب’ہیں تو وہ کہاں ہیں اور پولیس اس حوالے سے واضح طور پر کیوں نہیں بتا رہی۔ بتایا گیا ہے کہ ایک کانسٹیبل نے عدالت کو رپورٹ بھیجی تھی جو واضح نہیں تھی۔ جس کے بعد پولیس کو عدالت کو کلیئر رپورٹ دینے کا حکم دینا پڑا۔ امکان ہے کہ جمعے کو عدالت میں پولیس رپورٹ کے بعد اس معمے کا کوئی حل نکل آئے گا۔