لکھنؤ : (ایجنسی)
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ’اباجان‘غیر پارلیمانی لفظ نہیں ہے اور مسلم ووٹ کی چاہت رکھنے والے لوگوں کو آخر اس لفظ سے پرہیز کیوں ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے ’اباجان ‘ لفظ کے استعمال پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اکھلیش یادو کےاعتراض کے بارے میں پوچھے جانے پر کہاکہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔ انہیں مسلم ووٹ تو چاہئے مگر اس لفظ سے پرہیز کیوں ہے، کیا یہ غیرپارلیمانی لفظ ہے؟ نہیں ایسا بالکل نہیں ہے اور کسی کو بھی اس سے کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہئے ، اس سوال پر کہ آخر اباجان کہہ کر وہ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ، یوگی نے کہا کہ پیغام بہت واضح ہے اور لوگ سمجھ رہے ہیں ۔‘‘
کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے یوگی نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی اصلاح کبھی بھی کانگریس کا ایجنڈہ نہیں رہا ، جس نے اترپردیش پرسب سے طویل عرصے تک حکومت کی۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ایس پی کے پاس بھی کوئی ترقیاتی ایجنڈہ نہیں ہے ، جبکہ بی ایس پی صدر نے خود تسلیم کیا تھا کہ وہ اب اپنی مورتیاں نہیں لگائیں گی اور دوبارہ اقتدار میں آنے پر ریاست کی ترقی پر توجہ دیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وزیراعظم نریندر مودی پوروانچل ایکسپریس وے ، بندیل کھنڈ ایکسپریس وے اور گنگا ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
اتراکھنڈ اور گجرات کے بعد اترپردیش میں بھی قیادت کی تبدیلی کی قیاس آرائیوں کے بارے میں پوچھا گیا تو یوگی نے کہا کہ بی جے پی ایک جمہوری پارٹی ہے۔ یہ ملک ہی نہیں بلکہ دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ پارٹی کسی شخص سے بڑی ہوتی ہے اور ملک پارٹی سے بڑا ہوتا ہے ۔ بی جے پی کسی پریوار یا خاندان کی پارٹی نہیں ہے ۔ میں آج ریاست کا وزیر اعلیٰ ہوں اور کل ایک عام کارکن کی طرح بھی کام کرسکتاہوں ۔ یہاں عہد ہ نہیں بلکہ شخص کا کام ہی اسے اہم بناتا ہے ۔
یوگی نے کہا کہ اترپردیش کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی 403 میں سے 350 سے زیادہ سیٹیں جیتے گی۔ اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات لڑنے کے بارے میں پوچھے جانےپر یوگی نے حیدرآباد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اویسی بھاگیہ نگر سے آئے ہیں اور وہ اپنی قسمت آزمانے کے لیے آزاد ہیں۔ آئندہ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کے مدعوں کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ راشٹر واد اور ترقی ہی ان کاایجنڈہ ہوگا ۔