،08 مئی :انجمن طلبہ قدیم جامعۃ الفلاح، دہلی یونٹ کی جانب سے شاہین پبلک اسکول میں گزشتہ شب عید ملن و تقریب اعزازی کا نہایت ہی پرشکوہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس بامقصد اجلاس کی صدارت ممتاز عالم دین و جامعۃ الفلاح کے ناظم مولانا محمد طاہر مدنی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمودعاصم فلاحی نے انجام دیے
مولانا محمد طاہر مدنی نے ‘ملک و ملت کی تعمیر میں فارغین جامعۃ الفلاح کا کردار’کے موضوع پرانتہائی جامع و پرُمغز خطاب کیا۔ اس اہم ترین پروگرام سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ اپنے ان ہونہار فارغین جامعہ کوجنہوں نے اپنی علمی لیاقت سے مختلف النوع عناوین اور زبانوں میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے اور آج مختلف شعبہ ہائے حیات میں نمایاں کارکردگی انجام دے رہے ہیں، کو اعزاز سے نوازنے کے لیے ایک محفل برپا کی ہے، لائق ستائش اور قابل تقلید عمل ہے اور اس کے لیے دہلی یونٹ کے ذمہ داروں کی جتنی ستائش کی جائے وہ کم ہے۔
مولانا موصوف نے کہا کہ جامعہ کے فارغین کی یہ امتیازی خصوصیت ہے کہ وہ آپس میں مثبت تعلقات استوار رکھتے ہیں، منظم طریقے سے ایک دوسرے سے رابطہ رکھتے ہیں اور جامعۃ کی فلاح و بہبود کے تئیں ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں۔ مختلف الجہات کوششوں سے مادرعلمی کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ مولانا محترم نے بجا طور سے کہا کہ جامعۃ الفلاح صرف ایک تعلیمی ادارہ یا مرکز یا تعلیم گاہ کا نام نہیں ہے بلکہ یہ تعلیمی تحریک ہے جس سے کئی نسلوں نے فائدہ اٹھایا ہے اور یہ سلسلہ بدستور جاری و ساری ہے۔
جامعۃ الفلاح نے جو تعلیمی نظریہ پیش کیا اس کی گونج گزشہ 60 برسوں سے سنی جارہی ہے کیوں کہ اس کی اساس (نصاب)کتاب و سنت پر مبنی ہے۔ جدید و قدیم تعلیم کے مابین سنگم(دینی و عصری علوم کا حسین امتزاج) اس کے نصاب کی دوسری اہم خصوصیت ہے۔ مولانا مدنی نےپرمسرت لہجے میں کہا کہ الحمد للہ جامعہ کے ابنائے قدیم ہمارے برانڈ ایمبیسڈر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم نسواں پر جامعہ نے خاص توجہ دی ہے تاکہ ہم صالح معاشرے کی تشکیل میں اہم رول ادا کرسکیں اور اس میں بھی الحمد للہ ہمیں شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
اس سے قبل، تعارف و استقبالیہ پیش کرتے ہوئے دہلی یونٹ کے فعال سکریٹری محمد ارشاد عالم فلاحی نے کہا کہ مادر علمی کی ہمہ جہت ترقی اور جن اعلی مقاصد کے حصول کے لیے ہمارے اکابرین نے جامعۃ الفلاح کا قیام کیا تھا ان اغراض و مقاصد پر حرف بہ حرف عمل پیرا ہوتے ہوئے ابنائے قدیم کوشاں ہے۔ آج کا یہ اجلاس اس کی ایک اہم کڑی ہے اور انشاء اللہ ہماری کوششیں مسلسل اس سمت میں جاری رہیں گی۔ انہوں نے پروگرام میں شرکت کرنے والے جدید و قدیم تمام احباب کا استقبال اور خیر مقدم کیا۔
صدر یونٹ برادر رفعت کمال فلاحی نے اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ انجمن طلبہ قدیم دہلی یونٹ کی کارگزاری پیش کی اور مستقبل کا لائحہ عمل سامعین کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ انجمن طلبہ قدیم مادر علمی کی تعمیر و ترقی میں اپنا ہر ممکن تعاون کرتی رہے گی
اس موقع پر عاصم اکرم (ابو عدیم) فلاحى کی ترتیب کردہ کتاب ‘قرآن، سارانش ہندی ایک تعارف’ کا اجرا بھی عمل میں آیا۔
خیال رہے کہ فلاحی حضرات ملک و بیرون ملک کی مختلف یونیورسیٹیز، اسلامک بینک، ایم این سیز، سینٹرل گورنمنٹ، اسکول وکالجز، ہسپتالوں، ادارتی اداروں، کارپوریٹ انڈسٹریز سمیت صحافت کے شعبے میں اپنی گونا گوں صلاحیتوں کو تسلیم کرا رہے ہیں۔ مذکورہ اجلاس کئی سیشنوں پر محیط تھا۔ اس پروگرام کی اصل خاصیت یہ تھی کہ اس میں 34 پی ایچ ڈی ڈگری یافتہ فلاحیوں کو اعزاز و اکرام سے نوازا گیا اور انہیں سینئر فلاحی حضرات کے ہاتھوں مومنٹو پیش کرکے ان کی خدمات کو سراہا گیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔