نئی دہلی :گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کو ‘پروپیگنڈے کا ایک حصہ’ قرار دیتے ہوئے، 302 دستخط کنندگان بشمول ریٹائرڈ ججز، ریٹائرڈ بیوروکریٹس اور ریٹائرڈ مسلح افواج کے افسران نے بی بی سی کی دستاویزی فلم کے خلاف بیان جاری کیا ہے۔ اس سے پہلے حکومت نے کہا تھا کہ وہ ایسی فلم کو ‘گلو فائی’ نہیں کر سکتی۔
جن ستہ کے مطابق حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ وزیراعظم پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پروپیگنڈا، متعصب اور استعماری ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ اس کے پیچھے کیا ایجنڈا ہے؟ ساتھ ہی برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے پی ایم مودی پر بنی بی بی سی کی دستاویزی فلم پر اعتراض کیا ہے۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے بیان میں بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کو بیان کیا گیا ہے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اسے "برطانوی سامراج کی بحالی کا وہم” قرار دیا گیا ہے۔ دستخط کرنے والوں میں 13 ریٹائرڈ ججز، 133 ریٹائرڈ بیوروکریٹس سمیت 33 سابق سفیر اور 156 مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار پھر بی بی سی بھارت کے بارے میں منفی اور غیر روایتی تعصب بے نقاب ہو گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو فسادات سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں ملوث ہونے پر کلین چٹ دے دی ہے۔