دربھنگہ :
بہار کے دربھنگہ میڈیکل کالج میں چار بچوں کی موت ہوگئی۔ ایک بچہ کورونا سے متاثر پایا گیا تھا ، جبکہ تین بچوں کی رپورٹ نگیٹیوآئی تھی ۔ بتایا جارہا ہے کہ تینوں بچوں میں نمونیا کی شکایت تھی۔ بچوں کی موت کے بعد ہڑکمپ مچ گیا۔ اسپتال نے کووڈ پروٹوکول کے تحت لاشوں کو سونپا ہے۔ دربھنگہ میڈیکل کالج اسپتال کے پرنسپل نے بتایاکہ بچوں کو سانس لینے میں دقت ہو رہی تھی ،ان میں ایک بچہ کورونا پازیٹیو تھا، باقی تین بچوں کی رپورٹ نگیٹیو آئی تھی، حالانکہ پرنسپل نے بتایاکہ تین بچوں میں نمونیا جیسی علامت بھی تھی ۔ ان کی حالت کافی نازک تھی۔
کووڈ پروٹوکول کے تحت لاشیں سونپی گئیں
دربھنگہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹلمیں گزشتہ روز دیر شام پیڈٹرکس ڈپارٹمنٹ میں ڈھائی ماہ کے معصوم کی کورونا سے پہلی موت ہوئی۔ موت کی خبر سنتے ہی اسپتال میں ہڑکمپ مچ گیا۔ اسپتال انتظامیہ حرکت میں آئی اور کووڈ پروٹوکول کے تحت بچے کی لاش رشتہ داروں کے حوالے کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بچے کاعلاج پٹنہ کے ایک نجی نرسنگ ہوم میں چل رہاتھا، لیکن کورونا رپورٹ پازیٹیو آنے پر اسے وہاں سے ڈسچارج کردیا گیا۔ اہل خانہ نے اسے دربھنگہ اسپتال میں بھرتی کرایا ، جہاں اس کی موت ہوگئی۔
تیسری لہر کی دستک!
اہم بات یہ ہے کہ کورونا کی دوسری لہر پورے ملک میں جاری ہے ، حالانکہ گزشتہ کچھ دنوں میں دوسری لہر میں کمی آئی ہے ، کورونا مریضوں کی تعداد میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے ، لیکن بہارکے دربھنگہ ضلع میں بچوں کی موت نے تیسری لہر کی دستک دے دی ہے۔ ماہرین نے ملک میں تیسری لہر آنے کی پیشن گوئی کی ہے، جس میں سب سے زیادہ بچے ہی اس کی گرفت میں آئیں گے، ایسے میں 24 گھنٹے میں بچوں کی موت نے تشویش میں اضافہ کردیا ہے ۔
پپو یادو نے بچوں کی موت پر سوالات اٹھائے
دراثناء دربھنگہ اسپتال میں بچوں کی موت پر جن ادھیکاری پارٹی کے صدر پپو یادو نے سوال کھڑے کئے ہیں ، انہوں نے ٹیوٹ کیا کہ ڈی ایم سی ایچ دربھنگہ میں چار بچوں کی موت کورونا سے ہوئی۔ یہ پہلی بار ہے اتنی تعداد میں بچے کورونا کے شکار ہوئے ہیں۔ صاف اشارہ ہے کہ تیسری لہر شروع ہو گئی ہے ۔ سرکاروں اپنی پیٹھ تھپکنے میں مصروف ہیں۔