اجمیر:راجستھان ہائی کورٹ نے یوگا گرو رام دیو کے خلاف ایف آئی آر کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے 5 اکتوبر 2023 کو بارمیر کے چوہٹن پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ رام دیو نے 2 فروری 2023 کو باڑمیر میں ایک مذہبی تقریب میں اپنے ریمارکس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
جسٹس کلدیپ ماتھر نے رام دیو کی طرف سے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے دائر کی گئی ایک مجرمانہ متفرق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے، رام دیو کی گرفتاری پر روک 16 اکتوبر 2023 تک بڑھا دی۔ عدالت کی ہدایت میں رام دیو کو تفتیشی افسر کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور جب بھی بلایا جائے حاضر ہونا چاہیے۔
انگلش نیوز پورٹل Muslim mirror کی رپورٹ کے مطابقاپنے حکم میں، عدالت نے کہا، "درخواست گزار کو 05.10.2023 کو صبح 11.30 بجے تفتیشی افسر کے سامنے حاضر ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ درخواست گزار کو مزید ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہو جب اسے پوچھ گچھ کے لیے بلایا جائے۔
پچھلی سماعت کے دوران، عدالت نے رام دیو کی گرفتاری پر روک لگا دی تھی اور انہیں 20 مئی 2023 کو یا اس سے پہلے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، جسے وہ کرنے میں ناکام رہے۔
رام دیو کے خلاف ایف آئی آر 5 فروری 2023 کو باڑمیر کے چوہٹن پولیس اسٹیشن میں پتھائی خان نے درج کی تھی۔ خان نے رام دیو پر مسلمانوں کے خلاف جان بوجھ کر تبصرے کرنے کا الزام لگایا جس سے نفرت اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ خان کی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ رام دیو کے تبصروں کا مقصد اسلام کے تئیں دشمنی اور نفرت کو ہوا دینا تھا، جس سے لاکھوں مسلمانوں کو تکلیف پہنچی۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے کہا ہے کہ وہ 16 اکتوبر 2023 کو جاری قانونی کارروائی کے تحت کیس ڈائری پیش کریں۔