میرٹھ :
ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر خطرناک ہوچکی ہے۔ اسپتالوں میں بیڈ نہیں ہیں۔ آکسیجن کی کمی پڑ گئی ہے۔ نتیجتاً اسپتال یا تو مریضوں کو بھرتی نہیں کررہے ہیں یا بھرتی بھی کررہے ہیں تو آکسیجن کی کمی سے مریضوں کی جان پر بن آرہی ہے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے ملک کے مختلف حصوں سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مریضوں کی موت کی اطلاعات ہیں۔ اب اسی طرح کی خبریں میرٹھ سے بھی آئی ہیں۔ یہاں کے ایک اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 8 مریضوں کی جان جاچکی ہیں۔
معاملہ میرٹھ کے کے ایم سی اسپتال کا ہے۔ اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 24 گھنٹوں میں 8 لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ کے ایم سی نرسنگ کالج کے پرنسپل سندھیان چوہان نے ’آج تک‘ سے مریضوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ آکسیجن کی کمی کے باعث 8 مریضوں کی موت کے بعد اسپتال میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ معلومات کے مطابق اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں اپنے ساتھ آکسیجن سلنڈر لانے والے مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔
کے ایم سی نرسنگ کالج نے آکسیجن کی کمی کے سلسلے میں صبح کے وقت اسپتال کے باہر نوٹس لگا دیا تھا۔ اس نوٹس میں اسپتال کی جانب سے لکھا گیا ہے ،’ہم مریض کے تمام لواحقین کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ آکسیجن کی دستیابی میں ، اسپتال انتظامیہ مکمل طور پر ضلع انتظامیہ میرٹھ پر منحصر ہے۔ ہمیں آکسیجن کی جو بھی مقدار ضلع انتظامیہ کے ذریعہ دی جارہی ہے اسی سے ہم آپ مریضوں کا علاج کررہےہیں۔ یہ صورت حال کسی بھی وقت خطرناک ہوسکتی ہے ، جس کے لیے اسپتال انتظامیہ معذرت خواہ ہے۔
اس سے پہلے میرٹھ کے ایک نجی اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 160 کورونا مریضوں کی جان مشکل میں پڑ گئی تھی۔ یہاں آدھی رات کو آکسیجن ختم ہوگئی تھی۔ آدھی رات کوہی محکمہ صحت کے عہدیداروں نے اسپتال میں آکسیجن فراہم کرائی۔ فی الوقت یہاں کی صورتحال قابو میں بتائی جارہی ہے۔