لکھنؤ :(ایجنسی)
اتر پردیش میں اسکولی بچوں کے والدین کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دراصل یوگی حکومت نے پرائیویٹ اسکولوں کو فیس بڑھانے کی اجازت دے دی ہے۔ تاہم حکومت نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ پرائیویٹ اسکول فیسوں میں صرف 5 فیصد ہی اضافہ کرسکتے ہیں۔ یوپی حکومت نے ریاست میں پرائیویٹ اسکولوں پر کورونا کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں سے فیسوں میں اضافے پر پابندی لگا دی تھی۔ 20-2019 کے سیشن کے لیے فیسوں میں اضافے کی بنیاد پر غور کیا جائے گا۔ فیس میں اضافے کا اطلاق تعلیمی سیشن 2022-23 کے لیے ہوگا۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس حکم پر عمل درآمد کے لیے محکمہ ثانوی تعلیم کے دیگر حکام کے ساتھ ڈسٹرکٹ انسپکٹرز آف اسکولز (DIOS) کو ایک خط بھیجا گیا ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری (ثانوی تعلیم) آرادھنا شکلا کے ذریعہ جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ، ’پرائیویٹ اسکول تعلیمی سیشن 2022-23 سے اپنی فیسوں میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ اسکول فیسوں میں 5 فیصد تک ہی اضافہ کر سکتے ہیں۔ تعلیمی سیشن 20-2019 کے لیے فیس کا ڈھانچہ فیسوں میں اضافے کی بنیاد کے طور پر رکھا جائے گا۔
بتا دیں کہ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز کی جانب سے ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں پرائیویٹ اسکولوں نے یوپی حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی، جس میں حکومت نے کورونا کی وجہ سے فیسوں میں اضافے پر پابندی لگا دی تھی۔ حکومت نے یہ حکم 7 جنوری 2022 کو جاری کیا تھا۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے 16 فروری کو یوپی حکومت سے پرائیویٹ اسکولوں میں فیسوں میں اضافے پر پابندی کے حکومتی حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی پر اپنا جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’اگر کسی طالب علم، والدین یا سرپرست ٹیچر ایسوسی ایشن کو تعلیمی سیشن 2022-23 کے لیے اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کے حوالے سے کوئی اعتراض ہے تو وہ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ ایکٹ 2018 کے سیکشن 8 کے تحت ادائیگی کی جائے گی۔ آپ اپنی شکایت ڈسٹرکٹ فیس ریگولیٹری کمیٹی کے پاس درج کر سکتے ہیں۔
بتادیں کہ گزشتہ 2 سال سے کورونا کے باعث پرائیویٹ اسکولوں پر فیسوں میں اضافے پر پابندی تھی۔ پرائیویٹ اسکولوں نے سیشن 2020-21 اور 2021-22 میں فیسوں میں اضافہ نہیں کیا۔ اس دوران اسکولوں کو 20-2019 کے فیس اسٹرکچر کے مطابق فیس وصول کرنے کی ہدایت کی گئی۔