نئی دہلی؍ سیتا پور(ایجنسی)
اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں ہوئے تشدد کے متاثرین سے ملنے پہنچیں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اب حراست میں نہیں ہیں۔ بلکہ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خبرہے کہ پرینکا گاندھی کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے اور انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پرینکا گاندھی کو سیتا پور کے پی اے سی گیسٹ میں گرفتار کرکے رکھا گیاہے ۔
اتوار کو لکھیم پور کھیری میں تشدد پھوٹ پڑا تھا اور اسی رات پرینکا لکھنؤ پہنچ گئی تھیں۔ رات کو ہی پرینکا لکھیم پور کے لیے روانہ ہوگئی تھیں اور پیر صبح انہیں ہرگاؤں میں پولیس نے روک دیا تھا۔ بتایا جا رہا تھا کہ پرینکا کو حراست میں لیا گیا ہے، لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ ان کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ اسی درمیان پرینکا کی گرفتاری کے خبر آتے ہی پی اے سی گیسٹ ہاؤس کےباہر حامیوں بھی جمع ہونے لگے ہیں ۔
اطلاع کے مطابق پرینکا گاندھی کے خلاف دفعہ 151 ، 107 کے تحت مقدمہ درج کرکے ان کوگرفتار کیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق سی آر پی سی کی دفعہ 116 کے تحت ایس ڈی ایم معاملے کی سماعت کریں گے ۔ پرینکا پیر صبح سے ہی پی اے سی گیسٹ ہاؤس میں ہے ۔ اسی گیسٹ ہاؤس کو عارضی جیل بنا دیا گیا ہے اور پرینکا کو یہیں پر گرفتار کرکے رکھا گیا ہے ۔ جانکاری ملی ہے کہ پرینکا کو 4 اکتوبر کی صبح 4:30بجے گرفتار کر لیا گیا تھا ۔
ہرگاؤں کے ایس ایچ او نے اس کیس میں چالان کی رپورٹ مجسٹریٹ کو بھیج دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایس ڈی ایم خود گیسٹ ہاؤس جاکر اس معاملے کی سماعت کریں گے ۔
کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے پرینکا کی گرفتاری کو شرمناک بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہ مکمل طور پر غیر قانونی اور شرمناک ہے۔ انہیں صبح 4:30 بجے ایک مرد پولیس افسر نے طلوع آفتاب سے پہلے گرفتار کرلیا۔ انہیں ابھی تک مجسٹریٹ کے پاس نہیں لے جایا گیا ہے۔‘ چدمبرم نے مزید کہا کہ ‘قانون کی کئی دفعات کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اترپردیش میں قانون وانتظام کے معنی الگ ہیں۔ وہاں قانون وانتظام کا مطلب ہے آدتیہ ناتھ کا نظام ۔ یہ ان کے (پرینکا) آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔
وہیں کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو نے ٹویٹ کیا اور لکھا :’ جب بھی کوئی شک ہو ،سچائی کے راستے پر چلیں، اپنی اقدار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں اور اخلاقی اتھارٹی کا نام ہے پرینکا گاندھی ۔‘
شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ ‘لکھیم پور تشدد نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یوپی حکومت نے پرینکا گاندھی کو گرفتار کرچکی ہے۔ یوپی میں حکومت کے جبر کے خلاف مشترکہ اپوزیشن کارروائی کی ضرورت ہے۔
پی اے سی گیسٹ ہاؤس سے ہی آج صبح پرینکا نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا۔ انہوں نے لکھیم پور تشدد کی گاڑی سے روندنے والی ویڈیو دکھاتےہوئے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا تھا کہ انہیں کب گرفتار کیا جائے گا۔ پرینکا نے کہا تھا ’ اس ویڈیو کو دیکھئے اور اس ملک کو بتائے کہ اس وزیر کو برخواست کیوں نہیں کیا گیا ہے؟ اور اس لڑکے کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ہے؟ میرےجیسے اپوزیشن لیڈر وں کو تو آپ نے بغیر کسی آرڈر ،بغیر کسی ایف آئی آر کے حراست میں رکھا ہے ،میں جاننا چاہتی ہوں کہ یہ آدمی آزاد کیوں ہے ۔؟ ‘