نئی دہلی:( نامہ نگار)
نفرت کی بڑھتی سیاست نے پورے ملک کو شدید ہیجان و اضطراب میں مبتلا کردیا ہے لیکن اطمینان کی بات یہ ہے کہ سیکولر طبقہ اس کی آنچ کو محسوس کررہا ہے اور اس کے سدباب کی کوششیں شروع ہوگئی ہیں ۔
قومی سیاست میں سرگرم سوشلسٹ پارٹی انڈیا عملی قدم کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے ہندو- مسلم ڈائیلاگ کی ہر سطح پر کوشش کے تحت ایک اہم میٹنگ کررہی ہے جس میں معروف سیاستداں،دانشور اور صحافی شرکت کریں گے۔
سوشلسٹ پارٹی انڈیا کے دہلی پردیش کے صدر سید تحسین احمد جو اس پروگرام کے ایک کنوینر بھی ہیں نے بتایا کہ پارٹی کی ذیلی کمیٹی ہندومسلم یونٹی کمیٹی کا احساس ہے کہ نفرت و تشدد کے بڑھتے گھٹن بھرے ماحول کے خلاف ہندو-مسلم ڈائیلاگ کے ساتھ سول سوسائٹی کو منظم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فرقہ وارانہ تشدد ،مذہبی منافرت اور بلڈوزر کے ناجائز وغیرقانونی استعمال کے ذریعہ پولرائزیشن کو فروغ اور خوف ودہشت پیدا کرنے کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سماج کے تمام انصاف پسند،جمہوریت پسند اور مظلوم طبقات کو مشترکہ جدوجہد کے لیے تیار کیا جاسکے،یہ اسی وقت ممکن ہے جب غلط فہمیوں کا ازالہ ہو ۔رابطوں کے فقدان کو کم کیا جائے ۔یہ پروگرم ایک ٹھوس سنجیدہ پہل ہے جو سوشلسٹ پارٹی انڈیا کرنے جارہی ہے۔
جن لوگوں کو اظہار خیال کے لیے مدعو کیا گیا ہے ان میں معروف کسان لیڈریوگیندر یادو،کانگریس کی الکا لامبا،بی ایس پی کے کنور دانش ایم پی ،معروف صحافی قربان علی،دلت دانشورپروفیسر دلیپ منڈل، وکرم سنگھ اے ڈی ایم ساؤتھ دہلی، میگسیسے ایوارڈ یافتہ سندیپ پانڈے وغیرہ شامل ہیں۔ واضح رہے یہ اہم پروگرام 29اپریل سہ پہر چار بجے مسلم مجلس مشاورت کے دفتر میں ہوگا۔