پٹنہ :(ایجنسی)
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر بچول کے بہار میں مسلمانوں کی شہریت چھیننے کے بیان پر بہار میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔ بدھ کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو اور وزیر صنعت شاہنواز حسین کے درمیان جوابی حملے بھی ہوئے۔ اس دوران تیجسوی کے بڑے بھائی تیج پرتاپ یادو بھی غصے میں آگئے اور بی جے پی ایم ایل ایز سے بحث کرتے نظر آئے۔
گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے دوران اس وقت ہنگامہ ہوا جب اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے ریاستی حکومت کی پالیسیوں کے علاوہ بی جے پی-جے ڈی یو اتحاد پر بولنا شروع کیا۔ انہوں نے بی جے پی ایم ایل اے کے متنازع بیان کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے شاہنواز حسین کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ آپ کا حق رائے دہی چھین لیا جائے گا۔ بعد ازاں وزیر صنعت شاہنواز حسین نے جواب دیا کہ بھارت میں حکومت کو شہریت دینے کا حق ہے، چھیننے کا نہیں۔
تیجسوی یادو نے کہا، ’’کسی مائی کا لال میں دم نہیں ہے جو مسلمان بھائیوں سے ان کا حق چھین سکے، لیکن حیرت ہے کہ سیکولرازم کا لبادہ اوڑھ کر سیکولرازم کی بات کرنے والے وزیر اعلیٰ صرف بیٹھے ہیں، تالیاں بجا رہے ہیں، خاموش بیٹھے ہیں۔ شاہنواز بھائی آپ کا ووٹ کا حق چھین لیا جائے گا۔ آپ بھی خاموش بیٹھے ہیں، ووٹ نہیں دے سکیں گے۔ بہار کا چیف سکریٹری کون ہے؟ چیف سیکرٹری سے ووٹ کا حق بھی چھین لیا جائے گا۔ حیرت انگیز ہے۔‘
تیجسوی نے سی ایم نتیش پر طنز کیا
شاہنواز کے جواب کے بعد تیجسوی یادو ایک بار پھر کھڑے ہوئے اور کہا کہ بی جے پی میں متضاد نظریے ہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے سی ایم نتیش کمار پر بھی طنز کیا کہ انہیں امید ہے کہ وہ اس کی مذمت کریں گے اور وہ بی جے پی سے کہیں گے کہ ایسے شخص کو نکال باہر کریں۔ تیجسوی نے کہا، ’’کیا وزیر اعلیٰ کے پاس اتنی طاقت نہیں ہے؟ ہم نے ان کے ساتھ کام کیا ہے، وہ چھوٹے ہیں، انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس بہت خطرناک ہے، ہم انہیں ان کی یاد دلارہے ہیں۔