ممبئی :(ایجنسی)
مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی حکومت مشکل میں ہے۔ شیوسینا کے سینئر لیڈر اور وزیر ایکناتھ شندے گجرات کے سورت کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں 11 ایم ایل اے کے ساتھ ٹھہرے ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ناراض ہیں۔ مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات کے بعد سے ایکناتھ شندے شیوسینا کے 11 ایم ایل ایز کے ساتھ پیر کی شام سے ہی لاپتہ ہیں۔
شیو سینا ذرائع کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے پیر کی رات دیر گئے ایکناتھ شندے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا فون ناٹ ریچیبل ملا۔ اس کے بعد قانون ساز کونسل کے انتخابات میں شیوسینا کی کراس ووٹنگ نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی پریشانی میں اضافہ کر دیا۔
شیوسینا کے مضبوط لیڈر مانے جانے والے ایکناتھ شندے پیر کی شام سے لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ شیوسینا لیڈروں نے ایکناتھ شندے اور 11 ایم ایل اے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ اسی دوران خبر ملی ہے کہ ایکناتھ شندے گجرات کے سورت کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں پارٹی ایم ایل اے کے ساتھ قیام پذیر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکناتھ شندے 11 ایم ایل اے کے ساتھ پیر کی رات تقریباً 9 بجے سورت کے فائیو اسٹار ہوٹل میں داخل ہوئے تھے۔ جیسے ہی ان کے ہوٹل پہنچنے کی خبر آئی، اس کے بعد گجرات پولیس نے اس ہوٹل کو حفاظتی حصار میں لے لیا ہے۔
سیکورٹی کے پیش نظر صرف ان لوگوں کو ہوٹل کے اندر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے جنہوں نے ہوٹل میں قیام کے لیے بکنگ کرائی ہے۔
شیوسینا کے ایک سینئر لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیر کی دوپہر سے ایکناتھ شندے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ان کا فون دستیاب نہیں ہے۔ اس موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور شیوسینا پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے 12 بجے اپنے ایم ایل ایز کی میٹنگ بلائی تھی۔
جس طرح سے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں شیوسینا میں کراس ووٹنگ کی خبریں منظر عام پر آئیں، اس کے بعد سے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے ایم ایل اے سے ناراض ہیں۔
قانون ساز کونسل کے انتخابات میں شیوسینا کے 3 ایم ایل ایز نے کراس ووٹ دیا تھا جبکہ کانگریس کے 2 ایم ایل اے نے بھی دوسری پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیا تھا۔
ایم ایل اے ناراض: فڈنویس
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف دیویندر فڈنویس نے پیر کو کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے ایم ایل اے ادھو ٹھاکرے حکومت کی کارکردگی سے ناراض تھے، جس کی وجہ سے شیوسینا اور کانگریس کے ایم ایل ایز نے ان کے حق میں ووٹ دیا۔ کافی عرصے سے یہ خبریں آرہی تھیں کہ شیو سینا اور دیگر پارٹیوں کے ایم ایل اے مہاراشٹر حکومت سے ناراض ہیں کیونکہ نہ تو وزیر اعلیٰ اور نہ ہی وزیر اپنے علاقوں میں ہونے والے کاموں کو انجام دینے کے لیے فنڈ فراہم کر رہے ہیں۔
قانون ساز کونسل کے انتخابات میں بی جے پی نے 5 سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ شیوسینا اور این سی پی کو دو دو سیٹیں ملیں، جب کہ کانگریس کو صرف ایک سیٹ پر ہی قناعت کرنا پڑی۔ انتخابات سے پہلے مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی کو 166 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل تھی، لیکن جس طرح سے کراس ووٹنگ ہوئی، اس سے ایک سیٹ ہار گئی۔