نئی دہلی :(آر کے بیورو)
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ تشدد سے کسی کا بھلا نہیں ہوتا اور تشدد پسند سماج اپنے آخری دن گن رہا ہے۔ انہوں نے تمام برادریوں کو ساتھ لانے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ انسانیت کا تحفظ ضروری ہے۔
موہن بھاگوت جمعرات کو مہاراشٹر کے امراوتی میں سائی راجیش لال موردیا کی تخت نشینی کے پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر بول رہے تھے۔ اس پروگرام میں سندھی برادری کے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
موہن بھاگوت نے پروگرام میں کہا،’ہماری باتیں غلط ہیں، کسی اور کی مخالفت کرتی ہیں، دنیا میں بدامنی پھیلانے والی ہیں، توپھر ہمارےلئے یہ وقت محدود ہے۔‘
بھاگوت نے ملک میں سندھی یونیورسٹی قائم کرنے اور سندھی زبان اور ثقافت کو بچانے کی ضرورت پر زور دیا۔
سنگھ کے سربراہ نے اپنی تقریر میں عدم تشدد پر زور دیا اور گزشتہ چند دنوں میں رام نومی کے موقع پر تمام ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے پیش نظر ان کی یہ تقریر کا فی اہم ہے۔ لیکن ان کا یہ کہنا کہ تشدد پسند سماج اپنے آخری دن گن رہا ہے، ایک بار پھر اس کے بارے میں ہر طرح کے چرچے ہونے لگے ہیں۔ یہ بحث کا موضوع ہے کہ موہن بھاگوت نے یہ بات کس سماج کے لیے کہی ہے۔
سنگھ کے سربراہ نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ 15 سالوں میں بھارت اکھنڈ بن جائے گا اور کوئی اسے روکنے والا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ جو بھی کوئی اس کے راستے میں آئے گا وہ مٹ جائے گا ۔ ان کے اس بیان کو لے کر سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلوں پر کافی بحث ہوئی تھی ۔
شیو سینا نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اکھنڈ بھارت 15 سال میں نہیں 15 دن میں بننا چاہئے اور سنگھ سربراہ کو ایسا کرنے سے کون روک رہا ہے۔