نئی دہلی :(ایجنسی)
گزشتہ کئی دنوں سے بھارت کی کئی ریاستیں شدید گرمی کی زد میں ہیں۔ یوپی، دہلی، بہار، ہریانہ، راجستھان سمیت مختلف ریاستوں میں درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ایسی پیشین گوئی کر دی ہے، جسے سن کر آپ خوفزدہ ہو سکتے ہیں۔ دراصل، محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ اس بار زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس کو چھو سکتا ہے۔
آئی ایم ڈی نے بتایا ہے کہ موسمیات کی نظرسے 50 ڈگری سیلسیس ممکن ہے۔ چونکہ مئی کا مہینہ گرم ترین مہینہ ہے، اس لیے مغربی راجستھان کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس کو بھی چھو سکتا ہے۔ تاہم، آل ٹائم ہائی ریکارڈ نہیں ہے ۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 52.6 ڈگری سیلسیس تکجا چکا ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ مختلف ریاستوں میں گرمی کا موسم جاری رہنے والا ہے۔ جلد ریلیف ملنے کی کوئی امید نہیں۔ لیکن ایک اچھی خبر بھی ہے۔ درحقیقت اس بار بارش کی صورتحال میں قدرے بہتری کی امید ہے۔ مارچ سے اب تک ملک میں معمول سے 32 فیصد کم بارش ہوئی ہے۔ اس بار مئی کے مہینے میں 109 فیصد یعنی معمول سے زیادہ بارش کا امکان ہے۔ مغرب، وسطی، شمال مغرب میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہے گا۔ اس کے علاوہ شمال مغربی، وسطی، مشرق میں بھی کم از کم درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے والا ہے۔
یوپی میں پارہ 47 ڈگری کو پار کر گیا
اتر پردیش کے باندہ میں گزشتہ روز درجہ حرارت 47.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کئی دیگر مقامات پر بھی مہینے کا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ کئی مقامات پر پارہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔ اتر پردیش کے پریاگ راج، جھانسی اور لکھنؤ میں درجہ حرارت بالترتیب 46.8 ڈگری سیلسیس، 46.2 ڈگری سیلسیس اور 45.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ہریانہ کے گروگرام اور مدھیہ پردیش کے ستنا میں بھی اس ماہ سب سے زیادہ درجہ حرارت 45.9 ڈگری سیلسیس اور 45.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ دوسری طرف، دہلی کے اسپورٹس کمپلیکس آبزرویٹری میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46.4 ڈگری سیلسیس، راجستھان کے سری گنگا نگر میں 46.4 ڈگری سیلسیس، مدھیہ پردیش کے نوگاؤں میں 46.2 ڈگری سیلسیس اور مہاراشٹر کے چندرپور میں 46.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔